ریاض سے تل ابیب تک ۔۔۔ جعفری نے دہشت پروروں کو رسوا کردیا


ریاض سے تل ابیب تک ۔۔۔ جعفری نے دہشت پروروں کو رسوا کردیا

بشار الجعفری نے کہا: امریکہ، فرانس، صہیونی ریاست، ترکی، سعودی عرب اور قطر دہشت گردی کی پشت پناہی کررہے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق بشار الجعفری نے جنیوا کی نشست کے بعد اجلاس کے بعد ڈی میستورا کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب کے آغاز میں ڈی میستورا کے ساتھ اپنی بات چیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ڈی میستورا کے ساتھ میری بات چیت دمشق اور حماہ کے نواح میں دہشت گردانہ کاروائیوں پر مرکوز تھے۔ 
انھوں نے کہا: دہشت گرد ٹولوں کی کاروائیاں عام طور پر شام کے بحران کے حل کے لئے پیش کردہ منصوبوں پر مذاکرات کے موقع پر زور پکڑتی ہیں؛ دہشت گردوں نے آج دمشق کے شارع الخوری کے واحد اسپتال پر فائرنگ کردی جبکہ جنیوا مذاکرات سے قبل بھی دہشت گردوں نے متعدد دھماکوں میں درجنوں بےگناہوں کا خون بہایا۔ 
انھوں نے دہشت گرد ٹولوں میں حالیہ تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج دہشت گرد ٹولے "جبہۃ النصرہ" کے دہشت گرد دہشت گردوں کے زمرے سے خارج ہونے کے لئے اپنا نام تبدیل کررہے ہیں اور دہشت گرد ٹولوں کے سرغنوں کی طرف سے جبہۃ النصرہ کے پرچم تلے اتحاد کی دعوت کے بعد وہ دہشت گرد بھی متحد نظر آرہے ہیں جو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے۔ 
اقوام متحدہ میں شام کے دائمی نمائندے اور آستانہ کے مذاکرات میں شام کے وفد کے سربراہ ڈاکٹر بشار الجعفری نے کہا: دمشق میں سرگرم دہشت گرد ترکی کی جاسوسی ایجنسیوں کے ماتحت کام کررہے ہیں۔ 
انھوں نے کہا: ترکی، قطر، سعودی عرب، فرانس اور صہیونی ریاست [یا نام نہاد اسرائیل] شام میں دہشت گردی کی حمایت کررہے ہیں۔ 
الجعفری نے کہا: روسی وفاق نے شام پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں پر مذمتی بیانات جاری کئے تو بڑی طاقتوں نے ان بیانات تک کی مذمت کردی۔ 
انھوں نے کہا: جنیوا مذاکرات کے پانچویں دور کے ان مذاکرات کا آغاز ایسے وقت ہوا ہے کہ جبہۃ النصرہ اور اس کے ذیلی دہشت گرد ٹولوں کی کاروائیوں میں شدت آئی ہے۔ 
انھوں نے کہا: خلیج فارس کی بعض عرب ریاستیں جبہۃ النصرہ کی حمایت کررہی ہیں اور صوبہ "حماہ" میں سرگرم "جیش النصر" نامی دہشت گرد ٹولے کو ترکی کی حمایت حاصل ہے۔ 
انھوں نے کہا: میں ڈی میستورا سے کہا ہے کہ سعودی دارالحکومت ریاض سے آنے والا مخالفین کا وفد دمشق پر ہونے والے حملوں کی حمایت کررہا ہے۔ 
ڈاکٹر الجعفری نے کہا: جبہۃ النصرہ کے پرچم تلے دہشت گرد ٹولوں کی سرگرمیاں جنگ بندی کی اعلانیہ خلاف ورزی ہے اور جبہۃ النصرہ مسلسل نام اور بھیس بدل رہی ہے تا کہ دوسرے دہشتپ گرد ٹولے بھی اس میں شامل ہوسکیں اور یوں یہ ٹولے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرادادوں سے جان بچا سکیں۔

اہم ترین مشرق وسطی خبریں
اہم ترین خبریں