امریکہ اور برطانیہ جانے والے مسافروں کے لیے دستی سامان میں الیکٹرانکس اشیاء لے جانے پر پابندی


امریکہ اور برطانیہ جانے والے مسافروں کے لیے دستی سامان میں الیکٹرانکس اشیاء لے جانے پر پابندی

امریکہ اوربرطانیہ جانے والی پروازوں میں مسافروں کے لیے دستی سامان میں الیکٹرانکس اشیاء لے جانے کی پابندی پرعمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکہ یا برطانیہ جانے والے مسافر اسمارٹ فون کے سائز سے بڑے الیکٹرانکس اشیاء، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹس اور ڈی وی ڈی پلئیرز دوران سفر اپنے ساتھ نہیں رکھ سکیں گے۔

امریکہ کی ہوم لینڈ سیکورٹی نے برقی آلات پر پابندی کی وجہ جہازوں میں ہونے والے دھماکے بتائی ہیں۔

اس زمرے میں امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی نے اکتوبر2015 میں مصری فضائی حدود میں تباہ ہونے والے روسی طیارے کی مثال دی جو ایک سافٹ ڈرنک کے ڈبے میں چھپائےگئے بم سے تباہ ہوگیا تھا۔ اس حادثے میں 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں گذشتہ برس صومالیہ میں بھی ایک طیارے کو اس وقت ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی تھی جب ایک لیپ ٹاپ بارودی مواد کی وجہ سے پھٹ گیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکہ نے جن مسلم ممالک کے مسافروں پر پابندی عائد کی تھی ان میں سعودی عرب، مصر، ترکی، کویت، قطر، مراکش، متحدہ عرب امارات اور اردن شامل ہیں۔

جبکہ برطانیہ کی جانب سے عائد کردہ پابندی کی زد میں آنے والے ممالک میں سعودی عرب، ترکی، لبنان، اردن، مصر اور تیونس شامل ہیں۔

جن ہوائی اڈوں سے امریکہ جانے والی پروازوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں اردن کے دارالحکومت اومان کا کوئین عالیہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، مصر کا قاہرہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ترکی کا اتاترک ایئرپورٹ استنبول، سعودی عرب میں جدہ کا کنگ عبداللہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ریاض کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ، کویت انٹرنیشنل ایئر پورٹ، مراکش کا محمد پنجم انٹرنیشنل ایئرپورٹ، قطر کا حماد انٹرنیشنل دوحا، دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ابوظہبی کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ شامل ہیں۔

دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردگان نے امریکہ اور برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد اس پابندی کو ختم کریں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری