ایران نے پاکستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا


ایران نے پاکستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا

ایران نے سابق پاکستانی آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کی قیادت سنبھالنے کے معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے کہا کہ پاکستانی حکام نے این او سی جاری کرنے سے قبل کئی بار ایرانی حکام سے اس معاملے پر بات کی تھی لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ ایران اس معاملے پر مطمئین ہے یا اس فیصلے کو قبول کر لیا ہے۔

ایران نے اس معاملے پر تحفظات حکومت پاکستان تک پہنچا دیئے ہیں جبکہ امید ہے کہ پاکستان کشیدگی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور جانبدار نہیں ہو گا۔

مہدی ہنر دوست نے پاکستان کی طرف سے سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی قیادت کے لئے جنرل (ر) راحیل شریف کو این او سی جاری کرنیکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ اسلامی ممالک کے باہمی اتحاد کو متاثر کر سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے یمن جنگ میں غیر جانبدار رہ کر اچھا موقف اختیار کیا اور ایران نے پاکستان کے اس موقف کی تعریف بھی کی۔

ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران کو اسلامی بلاک کا رکن ہونے کی حیثیت سے کسی بھی کشیدہ صورتحال کے حوالے سے تحفظات ہیں، اس لیے پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک سے توقع ہے کہ وہ اس معاملے پر انصاف سے کام لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تہران کئی بار واضح کر چکا ہے کہ ایران اسلامی عسکری اتحاد جیسے کسی اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتا کیونکہ اس قسم کے فوجی اتحاد، امر یکہ اور اسرائیل کے خلاف نہیں بلکہ خود امت مسلمہ اور اسلامی ممالک کے خلاف ہیں۔

واضح رہے کہ دسمبر 2015 میں سعودی عرب نے اعلان کیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اسلامی ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد قائم کیا گیا ہے۔ اس اتحاد میں 34 ممالک شامل ہیں جبکہ ایران سمیت کئی اہم اسلامی ممالک اس نام نہاد فوجی اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔

حتی کہ پاکستان میں بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد راحیل شریف کے اسلامی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے کے خلاف ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری