اگر پاکستان، پاراچنار کو پرامن نہیں بنائےگا تو دشمن ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں


اگر پاکستان، پاراچنار کو پرامن نہیں بنائےگا تو دشمن ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں

سانحہ پاراچنار پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عوام کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے خودکش حملے کے بعد پاراچنار کے نہتے عوام پر فائرنگ سے بڑھ کر ظلم کیا ہوسکتا ہے اور اگر پاکستان اس خطے کو پرامن نہیں بنائے گا تو دشمن ممالک اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارہ تسنیم: سانحہ پاراچنار پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عوام کا کہنا تھا کہ یہ دلخراش سانحہ وہاں رونما ہونے والا دوسرا بڑا سانحہ ہے اور اس سے بڑھ کر جو ظلم ہوا وہ فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ ہے جس میں سانحہ پاراچنار کے خلاف مظاہرے میں شریک دو جوانوں کو شہید اور دو کو زخمی کیا گیا۔

اسی طرح گزشتہ سال شعبان میں بھی مظاہرین پر فائرنگ کی گئی جس میں تین جوان شہید ہوئے۔

سوال یہ ہے کہ ایک طرف ذمہ داران پاراچنار کے دفاع کا دعویٰ کرتے ہیں، جگہ جگہ چیکنگ ہوتی ہے، تو پھر یہ سانحات کیسے رونما ہوتے ہیں۔

اگر حکومت پاکستان مخلص ہے تو ذمہ داران کو سزا دی جائے۔

دوسری بات یہ ہے کہ اس قدر چیکنگ اور چیک پوسٹ ہونے کے باوجود بارود سے بھری گاڑی کیسے علاقے میں داخل ہوگئی۔

پاراچنار پر افغانستان سے بھی حملے جاری ہیں، جنہیں غیور عوام نے ماضی میں پسپاہ کیا، اگر پاکستان اس خطے کو پرامن نہیں بنائے گا تو دشمن ممالک اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری