جرمنی نے شام میں امریکی فوجی کارروائی میں کسی بھی قسم کے تعاون کو مسترد کردیا


جرمنی نے شام میں امریکی فوجی کارروائی میں کسی بھی قسم کے تعاون کو مسترد کردیا

جرمن وزیر دفاع نے امریکہ کے شام پر حملوں میں اپنی فوج کے ملوث ہونے مسترد کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ "جرمن ٹورناڈو" صرف اور صرف داعش کے خلاف جنگ میں شریک ہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق جرمن وزیر دفاع ارسلا وان ڈرلین نے امریکہ کی شام پر فضائی بمباری کے ایک دن بعد ان حملوں میں اپنی فوج کی مشارکت کی تردید کی ہے۔

اونہوں نے مزید کہا کہ جرمن ٹورناڈو طیارے صرف داعش کے خلاف جنگ میں استعمال ہوتے ہیں اور یہ ایک بہت ہی واضح مشن ہے جو صحیح طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اس مشن کا کیمیائی ہتھیاروں اور بشار اسد کی حکومت جیسے معاملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ شام میں جنگ کے تقریبا چھ سال بعد پہلی مرتبہ امریکہ نے شامی فوجی ایئربیس پر حملہ کیا۔

امریکی صدر نے بشار اسد کو شام کے صوبہ ادلب کے شہر خان شیخون میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔

ذرائع کی مطابق اس حملے میں70 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے شام میں فوجی آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

ٹرمپ نے بشارالاسد کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کے لئے اقوام عالم کو دعوت دی ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور روس سمیت دنیا کے بہت سارے ممالک نے امریکی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری