ایران پاکستان بینکنگ چینل کی بحالی


ایران پاکستان بینکنگ چینل کی بحالی

دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت پر بات چیت کے لئے 18 اپریل کو تہران میں مشترکہ وزارتی سطح کی ملاقات ہونے جا رہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران سے عالمی پابندیاں ختم ہونے کے باوجود اب تک پاک ایران باہمی تجارت کا حجم بڑھ نہیں سکا، جس کی سب سے بڑی وجہ دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ روابط کا بحال نہ ہونا ہے۔

اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالکے کے اعلیٰ حکام کے درمیان کئی ملاقاتیں بھی ہوچکی ہیں جس میں ایران نے پاکستان کو زیدان میں جبکہ پاکستان نے ایرانی بینک کو کوئٹہ میں اپنی شاخیں قائم کرنے کی پیش کش بھی کی تھی۔

دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت پر بات چیت کے لئے 18 اپریل کو تہران میں مشترکہ وزارتی سطح کی ملاقات ہونے جا رہی ہے۔

ایف پی سی آئی کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان بینکنگ روابط اپریل 2017 سے باقائدہ طور پر بحال ہوجائیں گے جس کے بعد دنوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 2 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

 پاکستان ایران کو چاول، کپڑا اور دیگر اجناس برآمد کرے گا۔

ذرائع کے مطابق اپریل میں شروع ہونے والی برآمدات میں پاکستان 30 ہزار ٹن چاول کی پہلی کھیپ ایران بھیج رہا ہے۔

یاد رہے کہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم صرف 30 کروڑ ڈالر ہے جبکہ ایران پر عائد پابندیوں سے قبل دنوں ممالک کے درمیان 1 ارب 50 کروڑ ڈالر کی تجارت ہوا کرتی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری