ایران اور روس کی دھمکی کے بعد، ٹرمپ کی شام میں مداخلت سے پسپائی


ایران اور روس کی دھمکی کے بعد، ٹرمپ کی شام میں مداخلت سے پسپائی

شام پر امریکی جارحیت کے چند روز بعد ایران اور روس کی جانب سے دھمکی آمیز انداز کے نتیجے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہی موقف کو بدلتے ہوئے کہا ہے کہ "واشنگٹن شام میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا"۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "ہم شام میں مداخلت نہیں کریں گے"۔

واضح رہے امریکی صدر کی جانب سے ان خیالات کا اظہار شام کے صوبہ حمص میں واقع الشعیرات ایئربیس پر میزائل حملے کے 6 دن بعد آیا ہے۔

ٹرمپ نے اس حملے کے کچھ ہی دیر بعد دعویٰ کیا تھا کہ "ہمیں یقین ہے کہ شامی فوج نے عام شہریوں کیخلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیا ہے اور واشنگٹن نے اسی ایئربیس کو نشانہ بنایا ہے جہاں سے کیمیائی ہتھیار کا استعمال کیا گیا تھا"۔

ٹرمپ نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اپنی بات جاری کرتے ہوئے کہا: "لیکن جب میں دیکھتا ہوں کہ کیمیائی ہتھیار کا استعمال کیا جاتا ہے، انہوں نے اوباما کے دور میں قبول کیا تھا کہ مہلک ہتھیاروں کا استعمال نہیں کریں گے تاہم انہوں نے اس کی خلاف ورزی کی ہے"۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ "وہ جو میں انجام دیا، اوباما کو اس سے بہت پہلے انجام دینا چاہئے تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ شامی عوام کی صورتحال موجودہ حالات سے بہتر ہوتی"۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شام میں ایک شیطان صفت آدمی کی حمایت کررہا ہے۔   

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری