اردگان: یورپی یونین میں شمولیت کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد متوقع ہے


اردگان: یورپی یونین میں شمولیت کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد متوقع ہے

ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کو یورپی یونین میں شامل کرنے کیلئے ریفرنڈم کے امکانات ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترک افواج کا شام میں جاری "سپر فرات" آپریشن آخری نہیں ہے بلکہ یہ ترکی کی جانب سے پہلا قدم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین میں ترکی کی شمولیت کیلئے ریفرنڈم متوقع ہے۔

اردگان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترکی یورپی تعاون تنظیم سے وابستہ مبصر گروہ کی رپورٹس کو کوئی اہمیت نہیں دیتا اور نہ ہی انہیں تسلیم کرتا ہے۔

انہوں نے یورپی مبصرین کو خبردار کیا کہ اپنی وقعت میں رہیں۔

ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ انقرہ کیلئے یورپی یونین کی جانب سے ترکی کی اس یونین میں شمولیت سے متعلق مذاکرات کے تاخیر کو بھی کوئی اہمیت نہیں دیتا۔

واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ روز ہونے والے ریفرنڈم کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق آئین کی ترمیم کی حمایت میں پڑنے والے ووٹوں کی تعداد 51 فیصد ہے، جب کہ حکومت کے خلاف پڑنے والے ووٹ 48 فیصد سے کچھ زیادہ بتائے جارہے ہیں۔

ریفرنڈم کے بعد آئین میں ترمیم کی جائے گی، جس کے ذریعے ملک سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ ختم ہونے کے ساتھ ساتھ صدارتی نظام نافذ کیا جائے گا۔

انگریزی اخبار ٹائمز کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم نے ترکی کو دو حصوں میں تقسیم کردیاہے۔

آئین میں ترمیم کے خلاف سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ریفرنڈم مصطفی کمال اتاترک کے سیکولر نظام کو تبدیل کردے گا جو کہ ملک کے حق میں نہیں ہے۔

اس تاریخی ریفرنڈم میں ترکی کے 5 کروڑ سے زائد اہل ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

دریں اثنا ملک کی اپوزیشن پارٹی نے ریفرنڈم کے نتائج کے بارے میں شکوک شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریفرنڈم کے نتائج کو قبول نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردغان کافی عرصے سے ملک میں صدارتی نظام لانے کے خواہاں تھے اور اسی سلسلے میں ملک بھر میں ریفرنڈم کروایا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری