پاکستان سعودی عرب کو 5 ہزار فوجی جوان دے گا، امریکی جریدے کی رپورٹ


پاکستان سعودی عرب کو 5 ہزار فوجی جوان دے گا، امریکی جریدے کی رپورٹ

معروف امریکی جریدے، دی وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ پاکستان سعودی اتحاد کے زمرے میں 5 ہزار فوجی سعودی عرب کو دے گا۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے امریکی اخبار، دی وال اسٹریٹ جرنل میں چھپنے والے ایک مقالے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ 41 ممالک پر مبنی  سعودی اتحاد کی ساخت مزید واضح ہوتی جا رہی ہے۔

ایک پاکستانی عہدیدار کے مطابق ریاض کے دباؤ ڈالنے پر اس کا قریبی حلیف پاکستان، یمن سے لڑائی میں سعودی مدد کے لئے 5 ہزار فوجی فراہم کرے گا۔

تاہم ان کی تعیناتی کا اعلان کرنا ابھی باقی ہے۔

 سعودی اتحاد جسے مسلم نیٹو کا بھی نام دیا جا رہا ہے، کا پہلا اہم اجلاس چند ماہ میں ریاض میں متوقع ہے۔

مذکورہ اجلاس میں موروکو سے ملائشیا تک سعودی اتحاد کے تمام ممبر ممالک کے وزرائے دفاع شرکت کریں گے اور سعودی اتحاد کے بننے اور اس کے مشن پر متفق ہونگے۔

وال اسٹریٹ کے مطابق تاہم یہ سنی اکثریت ممالک ہیں اور ان میں سعودی عرب کا مشرق وسطی میں سب سے بڑا مخالف، شیعہ ریاست ایران، جو اس اتحاد کو فرقہ ورانہ طاقت کا اظہار دیتا ہے، شامل نہیں ہے۔

امریکی جریدے نے مزید لکھا ہے کہ یہ نیا اتحاد مشرقی وسطیٰ اور افریقہ میں موجود داعش کے دہشتگردوں کے خلاف ان ممالک میں لڑے گا جن میں دہشتگردی کے خلاف لڑائی کرنے کی سکت نہیں ہے۔

کالعدم دہشتگرد تنظیم داعش کے علاوہ یہ اتحاد لیبیا اور یمن میں شدت پسندی سے بھی نبردآزما ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ مغربی افریقہ میں بوکوحرام کے مقابلے میں بھی صف آرا ہوگا۔

سعودی عرب کی درخواست پر اس اتحاد کی سربراہی پاکستانی فوج کے سابق چیف راحیل شریف کر رہے ہیں جو پاکستان میں دہشتگردی اور شدت پسندی کے خلاف لڑنے کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

واضح رہے پاکستانی قوم کی شدید مخالفت کے علاوہ قومی اسمبلی نے بھی گزشتہ سال پاک فوج کی یمن جنگ کیلئے تعیناتی کی سختی سے تردید کی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری