ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، پابندیاں اٹھانے پر غور کرینگے


ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، پابندیاں اٹھانے پر غور کرینگے

امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے لہذا ٹرمپ حکومت پابندیاں اٹھانے پر غور کررہی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے پر پورا عمل کیا ہے اور کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں کی ہے لہذا ٹرمپ حکومت پابندیاں اٹھانے پر غور کررہی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایوان بالا کے چیئرمین سمیت تمام نمائندوں کو اس بات سے آگاہ کیا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر 18اپریل تک پورا اترا ہے اور کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں دیکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ہر 90 دن کے بعد جوہری معاہدے کے بارے میں کانگریس کو رپورٹ دی جاتی ہے۔

ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے کے بعد ایران کے متعلق یہ پہلی رپورٹ دی گئی ہے اور تسیلم کیا گیا ہے کہ ایران نے معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کانگریس کو اس بات سے آگاہ کردیا ہے کہ  ایران پر سے پابندیاں اٹھانا امریکی مفاد میں ہے یا نہیں، اس بات پر غور کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کونسل کو ذمہ داری سونپی ہے کہ کئی تحقیقاتی ایجنسیوں کو ایران  کے ساتھ جوہری معاہدے اور ایران پر امریکی پابندیوں کے فائدہ مند ہونے یا نہ ہونے  کے بارے میں جانچ پڑتال کریں۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایران کے متعلق بیان میں مزید کہا ہے کہ ایران دہشت گردوں کا حامی ہے جس پر انہیں سخت تشویش ہے۔

بیانیہ میں کہا گیاہے کہ ایران دنیا کی ان حکومتوں میں سے ایک ہے جو مختلف طریقوں سے دہشت گردوں کی حمایت کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے ایک ماہ پہلے کہا تھا کہ  ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر بھر پور عمل کرنے کی ضرورت ہے جبکہ صدر ٹرمپ اس معاہدے کو بین الاقوامی سطح پر ہونے والا بد ترین معاہدہ قرار دے چکے ہیں۔

21 مارچ کو وائٹ ہاؤس کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کا پابند ہے اور معاہدے پر پورا پورا عمل کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل  کے سینیئر اہلکار کرسٹوفر فورڈ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہونے والا جوہری معاہدہ تہران کیا جانب سے کسی بھی قسم کی خلاف ورزی سامنے نہ آنے تک قابل اعتبار ہوگا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری