بحرین حکومت کی گذشتہ ہفتہ 52 قیدیوں کو 313 سال سے زیادہ قید کی سزا


بحرین حکومت کی گذشتہ ہفتہ 52 قیدیوں کو 313 سال سے زیادہ قید کی سزا

حقوق انسانی کمیشن بحرین نے ایک ریپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بحرینی حکومت نے پچھلے ہفتہ 52 قیدیوں کو 313سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ان قیدیوں کو 10-16 اپریل کے درمیان یہ سزا سنائی گئی ہے۔

گذشتہ ہفتہ تین دیگر قیدیوں کو بھی تا عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ حقوق انسانی کمیشن کی گذارش کی بنا پر اسی دوران بحرینی حکومت نے ایک بچے سمیت 10 افراد کو بلا کسی جواز کے گرفتار کیا ہے۔

گذشتہ ہفتہ بحرینی لوگوں نے آل خلیفہ سرکار کے خلاف 40 احتجاجی مظاہرے کئے جن میں اکثر کو پر تشدد طریقے سے کچل دیا گیا ۔

اس رپورٹ سے چند روز قبل بھی انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بحرین میں حقوق انسانی کی پامالی کے متعلق ریپورٹ شائع کی تھی۔

بحرین حقوق انسانی کمیشن نے 16 اپریل کو منظر عام پر آئی اپنی سالالنہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ سال بحرین میں حقوق انسانی کی پائمالی کے 2 ہزار 389 واقعات درج کئے گئے ہیں۔

بحرین سرکار نے غیر قانونی طریقہ سے 306 لوگوں کی قومیت کو منسوخ کیا ہے نیز 1246لوگوں کو بلا جواز گرفتار کیا ہے جن میں 185 بچے بھی شامل ہیں ۔

یاد رہے کہ بحرین میں14 فروری ، 2011 سے ہی آل خلیفہ سرکار کے خلاف مساوی حقوق، نیز دیگر بنیادی اصلاح کیلئے پرامن احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

جبکہ دوسری طرف آل خلیفہ حکومت، سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات جیسی قوتیں اپنے حلیف ممالک کی مدد سے ان احتجاجی مظاہروں کو پر تشدد انداز میں کچلتی رہی ہیں،

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری