واشنگٹن میں پاک افغان وزرائے خارجہ کی ملاقات / کس ملک میں امن آئے گا؟


واشنگٹن میں پاک افغان وزرائے خارجہ کی ملاقات / کس ملک میں امن آئے گا؟

امریکہ میں بدامنی کے شکار دونوں ہمسایہ ممالک پاکستان اور افغانستان کے وفاقی وزرائے خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور اقلیل حاکمی نے ملاقات کی، اس موقع پر پاکستان میں امریکہ کے سفیر اعزاز چوہدری بھی موجود تھے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان اور افغانستان پر دہائیوں سے دہشتگردی جیسے عفریت نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔

دونوں ممالک اپنے ہاں امن کو ایک دوسرے کے امن سے مشروط کرتے ہیں تاہم ڈیوڈرنڈ لائن کے دونوں اطراف قیمتی جانوں کا ضیاع تسلسل سے جاری ہے۔

امریکہ میں دونوں ممالک کے وزرائے خزانہ کی ملاقات سے عوام نے ایک بار پھر امن کے استحکام کی امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔

ذرائع کے مطابق افغانستان کے  اقلیل حاکمی نے اپنے پاکستانی ہم منصب سینیٹر اسحاق ڈار سے ملاقات کرتے ہوئے دو طرفہ اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور  ملک میں حالیہ اقتصادی صورتحال سے افغان ہم منصب کو آگاہ کیا اور موجودہ حکومت کے پائیدار ترقی کے لئے اقدامات پرروشنی ڈالی ۔

اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان میں استحکام ہمسایہ ملکوں خصوصاً پاکستان سے منسلک ہے، مربوط اقتصادی اور تجارتی پالیسیوں سے دونوں ملک قریب ہو سکتے ہیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کے لئے افغانستان کے ساتھ مل کر چلنے کو تیار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی فوائد کے لئے پر امن پڑوس کا ہونا ضروری ہے۔

دونوں وزرائے خزانہ نے مستقبل قریب میں پاکستان اور افغانستان کے مابین مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا۔

افغان وزیر خزانہ اقلیل احمد حاکمی کے ساتھ ملاقات کے دوران اسحاق ڈار نے افغان فوجی اڈے پر المناک دہشت گرد حملہ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی جس کے نتیجہ میں 140 فوجی جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری