سعودی عرب سے ہر طرح کا تعاون کریں گے؛ ایران کے تحفظات دور کرنا ہمارا فرض ہے


سعودی عرب سے ہر طرح کا تعاون کریں گے؛ ایران کے تحفظات دور کرنا ہمارا فرض ہے

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ہمارا تاریخی دوست ہے، ان سے ہر طرح کا تعاون کریں گے جبکہ یہ ہماری ذمہ داری اور فرض ہے کہ ایران کے خدشات کو دور کیا جائے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے جہاں سعودی عرب کو پاکستان کا تاریخی دوست قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے عزم کا اظہار کیا وہیں ایران کے تحفظات دور کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری ذمہ داری اور فرض ہے کہ ایران کے خدشات کو دور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی او کانفرنس کی کامیابی میں ایران نے بہت بڑا کردار ادا کیا، ہم ایران کے شکر گزار ہیں۔

پاکستانی نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں حلفاً کہتا ہوں کہ 2 ماہ پہلے عمرے پر گیا تو سعودی حکام نے وہاں سابق آرمی چیف راحیل شریف سے متعلق مجھ سے بات کی تھی۔

وطن واپسی پر انہوں نے خط بھی لکھا جس پر حکومت پاکستان نے رضامندی کا اظہار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ راحیل شریف نے ایک ہفتہ پہلے این او سی کے لئے درخواست دی تھی جس پر ہم نے قواعد اور ضوابط دیکھے، جی ایچ کیو نے منظوری دی، میں نے بھی دستخط کیے اور پھر وہ سعودی عرب چلے گئے۔

سابق آرمی چیف ملٹری الائنس اگینسٹ ٹیررازم کے چیف ہوں گے، یہ تمام باتیں مئی میں طے ہوجائیں گی۔

وزیر دفاع کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں راحیل شریف کا احترام کرتا ہوں اور ان کو مکمل تحفظ بھی دیا جائے گا، الائنس تعین کرتا ہے کہ کس کے کیا مراعات ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر دفاع سے میری تین، چار ملاقاتیں ہوئی ہیں، ہم ان کے تحفظات دور کریں گے۔

یہ ہماری ذمہ داری بھی ہے اور فرض بھی کہ ان کے تحفضات اور خدشات دور کریں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری