پاکستانی تاجر تنظیموں کا بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ


پاکستانی تاجر تنظیموں کا بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ

پاکستان کے صوبہ سندھ کی تاجر تنظیموں نے ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی مصنوعات رکھنے والے دکانوں پر حالیہ حملوں کے خلاف احتجاجی طور پر بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سندھ تاجر اتحاد (ایس ٹی آئی) اور سندھ کی تاجر تنظیموں نے ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی مصنوعات رکھنے والے دکانوں پر حالیہ حملوں کے خلاف احتجاجی طور پر بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

واضح رہے کہ رواں مہینے کے پہلے عشرے میں ہندوئوں نے الزام لگایا تھا کہ سوشل میڈیا پر انکے دیوی دیوتا رام اور سینا کے بارے میں ایک مسلمان آصف علی نے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔

یہ خبر پھیلتے ہی سینکڑوں ہندو فسادی سڑکوں پر نکل آئے اور تھانے کے سامنے دھرنا دے دیا، تاہم معاملہ یہیں ختم نہ ہوا اور فسادی ہندووں نے دیکھتے ہی دیکھتے توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کا سلسلہ شروع کر دیا جس کے دوران ہندو فسادیوں نے مسلمانوں کے 80 سے زائد گھر اور دکانیں لوٹنے کے بعد جلا دیئے۔

4 پولیس افسروں سمیت 20 افراد زخمی ہوئے۔ شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔

ایس ٹی آئی نے سندھ بھر میں اپنے تمام اراکین کو ہدایت کی ہے کہ 15 مئی تک بھارت سے درآمد اور اسمگل شدہ تمام مصنوعات کو اپنے دکانوں سے ہٹادیں۔

ایس ٹی آئی کی جانب سے میٹھادر اور اولڈ سٹی ایریا میں احتجاج کےدوران بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا جبکہ چند شرکا نے بھارتی مصنوعات کو آگ لگا دی۔

ایس ٹی آئی کے چیئرمین جمیل پراچا نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بھارت میں مسلمانوں پر ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے دھمکیوں اور حملوں جبکہ بھارتی فورسز کی کشمیریوں کے قتل کی مذمت کی۔

انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان مظالم کے باوجود بھارتی اشیا کثیر تعداد میں پاکستان آتی ہیں۔

ایس ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسماعیل لیالپوریا نے کہا کہ بھارت کی اکثر اشیا دبئی اور ایران کے راستے سے یہاں پہنچتی ہیں۔

ایس ٹی آئی کےرہنماؤں نے حکومت پر بھارتی اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری