ٹرمپ کی تنقید کیساتھ ساتھ آل سعود کیخلاف امریکیوں کی شکایات میں اضافہ/ ریاض کے مال و آبرو خطرے میں


ٹرمپ کی تنقید کیساتھ ساتھ آل سعود کیخلاف امریکیوں کی شکایات میں اضافہ/ ریاض کے مال و آبرو خطرے میں

نائن الیون حادثے میں متاثرہ خاندانوں کی طرف سے آل سعود کیخلاف شکایات کا سلسلہ اپنے عروج پر ہے، اسی دوران ٹرمپ کی تنقید سے ریاض کے مال و آبرو پر خطرات کے بادل مزید گہرے ہوگئے ہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی عدالتوں میں 11 ستمبر کے حادثے سے متاثرہ خاندانوں کی سعودی عرب کے خلاف بڑھتی ہوئی شکایتوں کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کی شدید تنقید سے آل سعود کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں اگر یہ معاملہ عدالت سے باہر حل نہ ہو سکا تو سعودی عرب کی عزت و آبرو کے ساتھ ساتھ مال و دولت کو بھی شدید خطرات لاحق ہوں گے۔ 

سعودی عرب کے خلاف عدالت میں شکایت کرنے والوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ چند ماہ میں ہی یہ تعداد 800 سے دس ہزار ہو چکی ہے اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔

امریکی حکام بھی اس حادثے سے متاثر ہونے والے افراد کو عدالتی کارروائی کرنے کا شوق دلا رہے ہیں۔ اس حادثے کے متاثرہ افراد کو 25 ملین ڈالر ہرجانہ دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے سعودی عرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ انصاف سے پیش نہیں آتا جبکہ امریکہ سعودی عرب کی حفاظت کیلئے خطیر رقم خرچ کرتا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں بھی سعودی عرب کے لئے ایسے ہی خیالات ک اظہار کیا تھا۔ 

حالانکہ سعودی عرب امید لگائے ہوئے تھا کہ امریکہ کا اصل حلیف ہونے کی وجہ سے ٹرمپ خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کیلئے سعودی عرب کی مدد کریں گے۔

تاہم ٹرمپ نے صدارتی انتخاب جیتنے کے چند ماہ بعد ہی اعلان کر دیا کہ اگر ریاض اپنی فوج داعش سے جنگ کیلئے نہیں بھیجتا تو وہ اس مسئلہ پر غور کریں گے کہ امریکہ سعودی عرب سے تیل خریدنا بند کر دے۔

ان کے مطابق امریکہ قطر اور سعودی عرب اور بعض دوسرے ممالک کی حمایت کے بدلے کم سے کم کچھ تو حاصل کرے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری