حماس کا نیا سیاسی منشور منظر عام پر، فلسطین کی آزادی پر زور

حماس کا نیا سیاسی منشور منظر عام پر، فلسطین کی آزادی پر زور

حماس کی سیاسی شاخ کے سربراہ نے دوحہ میں اس تنظیم کے نئے سیاسی منشور کا اعلان کردیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق حماس کی سیاسی شاخ کے سربراہ خالد مشعل نے دوحہ میں حماس کے نئے منشور کا اعلان کردیا۔

انہوں نے اس منشور پر صرف ہوئے دو سالہ مدت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منشور حماس کی ملکی اور غیر ملکی شاخ کے تمام عہدیداروں کے اتفاق اور اجماع کا ثبوت ہے۔

مشعل نے کہا کہ یہ منشور تحریک مقاومت سے خلع سلاح اور غاصب صیہونی کو تسلیم کرنے کی مخالفت پر قائم ہے۔

یہ سند تاکید کرتی ہے کہ مسجد الاقصی مسلمانوں کی ہے اور غاصب صیہونیوں کا اس پر کوئی حق نہیں ہے، ہم جنگ کے خواہاں نہیں ہیں لیکن فلسطین کی آزادی اور صیہونیوں کے قبضہ کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ہم صیہونیوں پر دباؤ ڈالنا جاری رکھیں گے نیز فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور ان کی حمایت ک سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

رائٹرز نے عربی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس نے مصر سے اپنے بہتر تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے کہ وہ اخوان المسلمین کی حمایت نہیں کرتی، رائٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جانب سے جاری ہونے والے نئے سیاسی منشور سے اسرائیل کی نابودی کے مطالبے کو بھی حذف کر دیا گیا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری