آستانہ نشست؛ شام میں "امن زون" قائم کرنے کی قرارداد پر ترکی، ایران اور روس کا اتفاق


آستانہ نشست؛ شام میں "امن زون" قائم کرنے کی قرارداد پر ترکی، ایران اور روس کا اتفاق

شام میں قیام امن کے ضامن ممالک نے "امن زون" قائم کرنے کی قرارداد پر دستخط کر دئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق آستانہ اجلاس میں شام کے بعض علاقوں امن زون قرار دینے کی غرض سے اس ملک میں امن برقرار رکھنے کی کاوشوں میں مصروف ممالک نے قرارداد پر دستخط کئے ہیں۔

شامی حکومت اور مسلح باغیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں پیش ہونے والی اس قرارداد کے مطابق شام کے کچھ علاقوں میں قیام امن کے معاہدہ پر دستخط ہوئے ہیں۔

اس قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پانچ دن بعد ترکی، ایران، روس ایک ٹیم تشکیل دیں گے جو اس بات کی نشاندہی کرے گی کہ کن علاقوں میں امن زون قائم کیا جائے۔

اس قرار داد کی بنا پر چار علاقوں کو امن زون قرار دیا جائیگا تاکہ ان علاقوں میں براہ راست جنگ کا خاتمہ کیا جاسکے۔  یہ ٹیم اپنی کارکدگی رپورٹ آئندہ ماہ ہونے والی آستاںہ نشست میں پیش کرے گی۔

روس نے ادلب اور شمالی حمص کے مضافات نیز مشرقی غوطہ اور جنوبی شام میں امن زون قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نشست میں شامل ایک فریق کے قریبی ذرائع کے مطابق، امید ہے کہ اس  قرارداد پر 24 گھنٹوں میں عمل شروع ہو جائے گا۔

یاد رہے کہ اس قرارداد پر دستخط سے کچھ دیر پہلے ہی بعض مسلح تنظیموں نے اس نشست میں ایران کی شرکت پر اعتراض کرتے ہوئے بائیکاٹ کیا تھا۔

آستانہ اجلاس کا چوتھا دور ایران، ترکی اور روس کی نگرانی میں بدھ کے روز سے شروع ہو چکا ہے۔ 

یاد رہے کہ 23-24 جنوری کو شامی حکومت اور مخالف تنظیموں کے درمیان قزاقستان کے دارالحکومت میں ایران، روس اور ترکی کے تعاون سے پہلی آستانہ نشست منعقد ہوئی تھی جس میں شام بحران کے پرامن حل کیلئے اس اجلاس کے انعقاد پرفریقین راضی ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل نے بھی اس نشست کو شام مسئلہ کے سیاسی حل کے لئے ایک نتیجہ خیز اقدام قرار دیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری