اگر داعش افغانستان میں مستحکم ہو گئی تو پاکستان بھی محفوظ نہیں رہے گا: حامد کرزئی


اگر داعش افغانستان میں مستحکم ہو گئی تو پاکستان بھی محفوظ نہیں رہے گا: حامد کرزئی

سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کابل میں پاکستانی صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران اس بیان کیساتھ کہ "میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ افغانستان میں جو ہورہا ہے وہ سب پاکستان کروا رہاہے، کہا کہ اگر داعش نے افغانستان میں اپنے قدم جمائے تو پھر پاکستان بھی محفوظ نہیں رہے گا۔"

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ اگر داعش کو ختم کرنا ہے تو پہلے طالبان کو ختم کرنا ہوگا۔

بات چیت کے دوران حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے لیے مغربی ملکوں کی خواہش پر بنی پالیسی پر عمل نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی قربانی کے معاوضے میں دہشت گردی برداشت نہیں کی جاسکتی۔

امریکہ نے افغانستان میں کارروائی کی تو ہم نے جانی نقصان کی مذمت کی، ملا فضل اللہ اگر اب افغانستان میں ہے تو یہ جواب بھی دینا ہوگا کہ پہلے وہ کہاں تھا؟

سابق افغان صدر کا کہنا تھا کہ  میں عام افغان شہری کی حیثیت سے پاکستان جاوں گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ افغانستان میں جو ہورہا ہے وہ سب پاکستان کروا رہاہے۔ افغانستان کے عوام کی پاکستانی میزبانی کو طویل عرصے فراموش نہیں کرسکتے تاہم اگر داعش نے افغانستان میں اپنے قدم جمائے تو پھر پاکستان بھی خود کو محفوظ  نہ سمجھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری