احمد شاہ مسعود کی سربراہ حزب اسلامی کے بارے میں پیشگوئی: حکمتیار افغانستان میں آئی ایس آئی کا ایک عنصر ہے


احمد شاہ مسعود کی سربراہ حزب اسلامی کے بارے میں پیشگوئی: حکمتیار افغانستان میں آئی ایس آئی کا ایک عنصر ہے

افغانستان کے قومی ہیرو احمد شاہ مسعود نے آج سے 20 سال قبل حزب اسلامی کے سربراہ کے بارے میں کہا تھا کہ گلبدین حکمتیار افغانستان میں پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کا عنصر تھا اور ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سابق افغان جہادی رہنما احمد شاہ مسعود جو اس ملک کے قومی ہیرو تھے، نے آج سے 20 سال قبل حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمتیار کے بارے میں کہا تھا کہ وہ افغانستان میں پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کا تیار شدہ ایک عنصر تھا اور ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایس آئی نے گلبدین حکمتیار کو افغانستان کے واحد سربراہ کی حیثیت سے امریکہ کو متعارف کروایا۔

احمد شاہ مسعود نے اس انٹرویو میں پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا جبکہ حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

افغان مجاہدین کے سربراہ نے یقین دلایا تھا کہ پاکستانی عوام آئی ایس آئی کے افغانستان کے بارے میں پالیسی سے بالکل لاتعلق ہیں۔

واضح رہے کہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمتیار 2 دہائیوں کے بعد کابل پہنچ گئے ہیں جس کے آنے پر افغان سیاستدانوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور ان کے خلاف بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ ایسے موقع پر ہے کہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گزشتہ روز تسنیم نیوز کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے حکمتیار کے حالیہ بیان کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا ہے اور اس کا جواب خاموشی سے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ حکمتیار نے اعتراض بھی کیا ہے لیکن ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور فی الحال ہم خاموش رہنے پر اکتفا کیا ہے، نہ ہم نے اپنے ذرائع ابلاغ میں اس حوالے سے کچھ نشر کیا ہے اور نہ ہی دیگر میڈیا کیلئے کوئی بیان جاری کیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کرزئی کی طرف سے ہمیں بھائی کہنا افغان طالبان کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ہم کرزئی کو دوست نہیں سمجھتے کیونکہ وہ مکار ہے اور وہ غاصب امریکیوں کی مدد سے ملک کا سربراہ بنا تھا اور اس امر سے پوری دنیا واقف ہے۔

ان کا کرزئی کی جانب سے حالیہ بیان کہ اگر طالبان جنگ کو ختم کردیں تو غیرملکی فوجیوں کو ملک سے نکال دیا جائیگا، کے بارے میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرزئی ایک عام کارکن ہے اور ان کی بات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا مقصد بالکل واضح ہے کہ ہم سے کوئی جنگ نہ کریں تو ہم بھی کسی سے جنگ نہیں کرینگے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری