خیبر پختونخوا: پولیو ٹیم کا انچارج اغوا


خیبر پختونخوا: پولیو ٹیم کا انچارج اغوا

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک کے علاقے ایف آر ٹانک میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو انچارج سمیت3 افراد کو اغواء کرلیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے لیویز ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایف آر ٹانک میں شروع ہونے والی پولیو مہم کے دوسرے ہی روز ایک گاؤں پینگ کے علاقے دیوان بابا میں پولیو ٹیم انچاج ثناء اللہ پولیو ورکر رقیب اللہ اور خاصہ دار اہلکار پائیو گل کو نامعلوم مسلح افراد اغواء کرلیا۔

پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیو ورکر اور خاصہ دار اہلکار کو بازیاب کرا لیا گیا، جبکہ پولیو انچارج کی رہائی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ اس مقصد کےلیے آج قبائلی عمائدین کا گرینڈ جرگہ بھی طلب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پولیو ٹیم کے خلاف یہ پہلی کارروائی نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملے ہوتے رہے ہیں، جن میں بعض افسوسناک واقعات میں پولیو قطرے پلانے والے کارکنان کو اپنی جان سے بھی ہاتھ دھونے پڑے تھے۔

یاد رہے کہ تاحال پولیو ٹیم کے اغوا کے پیچھے مقاصد ابھی ظاہر نہیں ہوئے ہیں، تاہم خیال رہے کہ آج بھی کے پی کے اور فاٹا میں اسامہ بن لادن کے حامی لوگ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی وجہ سے پولیو کے قطرے پلانے والوں کے خلاف ہیں۔

پاکستان میں موجود دہشتگرد گروہ اسامہ بن لادن کی مخبری کا بہانہ بناکر ہیلتھ ورکرز پر حملے کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ ٹیمیں اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر سیکورٹی اہلکاروں کے ہمراہ ملک کے کونے کونے تک پولیو کے قطرے پہنچاتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2011ء میں ڈاکٹر شکیل آفریدی نے پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کا حصہ بن کر ایبٹ آباد میں امریکہ کے لئے اسامہ بن لادن کی مخبری کی تھی۔

اس وقت شکیل آفریدی پشاور میں 333سال کی جیل کاٹ رہا ہے جس کی وجہ سے پاک امریکہ تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔

امریکہ نے سال 2014ء میں پاکستان کو ملنے والی 33 میلین ڈالر امداد کو شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کیا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری