اسلامی اتحادی افواج کا معاملہ نازک ہے، پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے


اسلامی اتحادی افواج کا معاملہ نازک ہے، پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان اور راحیل شریف کو ایک بار پھر متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی اتحادی افواج کا معاملہ نازک ہے، پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان اور راحیل شریف کو ایک بار پھر متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ اتحاد کس کے خلاف کارروائی کرے گا لہذا پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی پرویز مشرف نے کہا تھا کہ راحیل شریف کو اتحادی فوج کی سربراہی قبول کرنے سے پہلے 100 بار سوچ لینا چاہیئے۔

جبکہ فاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، سنی اتحاد، پی ٹی آئی، مجلس وحدت مسلمین سمیت متعدد سماجی، سیاسی جماعتوں اور دانشوروں نے راحیل شریف کے فوجی اتحاد میں بطورسربراہ شمولیت کی مخالفت کی ہے۔

تاہم راحیل شریف پاکستان سے این او سی لے کر سعودی عرب روانہ ہو چکے ہیں۔

اس زمرے میں پاکستانی فوج کے سابق سربراہ مرزا اسلم بیگ نے چند روز قبل کہا ہے کہ راحیل شریف کا یمن کی جنگ میں سعودی عرب کے خود ساختہ اتحاد کا سربراہ منتخب کیا جانا امریکہ، اسرائیل، سعودی عرب اور پاکستان کے دباؤ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

مرزا اسلم بیگ نے اپنے بیان میں پاکستان کے فقط ایک طبقے کے علاوہ تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی مخالفت کے باوجود راحیل شریف کے سعودی اتحاد کی سربراہی کو قبول کرنے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ راحیل شریف نے امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے اور سعودی عرب سے دسیوں لاکھ ڈالر حاصل کرنے کے لئے یہ ذلت برداشت کی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری