90 فیصد اسرائیل حزب اللہ کی میزائیلوں کے نشانہ پر: صیہونی عہدہ دار کا اعتراف


90 فیصد اسرائیل حزب اللہ کی میزائیلوں کے نشانہ پر: صیہونی عہدہ دار کا اعتراف

اقوام متحدہ میں صیہونی نمائندے نے ایک مقالے میں اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کا 90 فیصد علاقہ حزب اللہ کی میزائیلوں کی زد میں ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق اقوام متحدہ میں غاصب صیہونیوں کے مستقل نمائندے نے حزب اللہ کی میزائیلوں کی پہنچ اور اعلی کارکردگی پر گہری فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔

پیر کے روز فاکس نیوز کے ویبلاگ پر ایک مقالے میں دانون نے ٹرمپ کے حالیہ دورہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے مقبوضہ فلسطین کے سفر کا اہم مقصد ایران کے روز بہ روز بڑھ ہوئے خطرے کا سامنا ہونا چاہئے۔

غاصب صیہونی کے نمائندے نے ان اعتراضات کو بیان کیا ہے حالانکہ مشرق وسطی میں ایٹمی توانائی صرف غاصب صیہوںیوں کے پاس ہی ہے، اسرائیل 2007 سے غزہ پٹی کا محاصرہ کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے اس مکتوب میں حزب اللہ کو ملنے ولای ایرانی امداد پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حزب اللہ ے بارے میں ہماری تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس تنظیم نے 2006 میں موجود 6000 راکٹ اور میزائیلوں کے اپنے اسلحہ کے ذخائر کو 13000اعلی قسم کے میزائیل اور راکٹس میں تبدیل کر لیا ہے۔

ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ حزب اللہ اپنے راکٹس اور میزائیل میں تبدیلی کرنے میں مصروف ہے تاکہ انہیں اور بہتر بنایا جا سکے فی الحال حزب اللہ اسرائیل کے 90 فیصد حصہ کو اپنے حملوں کا ہدف بنا سکتا ہے۔

اسرائیل کے اس سیاسی عہدہ دار نے داعش اور دہشت گردی سے مقابلہ کی ٹرمپ کی باتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ حال حاضر میں سب سے اہم بات ایران کے خلاف مستحکم پابندیاں عائد کرنا اور اس ملک کا مقابلہ کرنا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری