عمران خان: ایران کے خلاف فریق نہیں بننا چاہیئے تھا/ آخر وزیر اعظم سعودی عرب کیا لینے گئے تھے؟


عمران خان: ایران کے خلاف فریق نہیں بننا چاہیئے تھا/ آخر وزیر اعظم سعودی عرب کیا لینے گئے تھے؟

چیئرمین تحریک اںصاف عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کا سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ریاض میں ایران کے خلاف فریق نہیں بننا چاہیئے تھا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب پر کئی سوال کھڑے کر دیئے۔

ان میں سے سرفہرست پاکستان کی خارجہ پالیسی سے متعلق تھا، ایران کے خلاف فریق بننے پر عمران خان نے نواز شریف کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ اس دورے میں قوم کا کروڑوں روپیہ خرچ ہوا، نواز شریف نے قوم کو مایوس کیا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر وزیر اعظم سعودی عرب کیا لینے گئے تھے؟

چیئرمین پی ٹی آئی نے کرکٹ کی زبان میں کہا کہ وزیر اعظم کو لمبی نیٹ پریکٹس کے باوجود عرب کانفرنس میں تقریر کا موقع نہ دے کر بارہواں کھلاڑی بنا دیا گیا۔

عمران خان نے کہا ہے کہ اسلامک کانفرنس میں جس طرح پاکستان کے وزیر اعظم کو ٹریٹ کیا گیا وہ باعث شرمندگی تھا۔ سعودی عرب میں نوازشریف کے ساتھ ہونے والے سلوک پر پاکستانی شرمندہ ہیں۔

امریکی صدر نے پاکستانی قربانیوں کی بجائے بھارت کی بات کی مگر نوازشریف نے کانفرنس کے بعد بھی بیان نہیں دیا۔

واضح رہے کہ  اسلامک کانفرنس میں ٹرمپ کا خطاب ایران خلاف کلمات سے شروع ہو کر ایران خلاف بیانات پر ہی ختم ہوا۔

دوسری جانب امریکی صدر کی تقریر سے پاکستان اور مقبوضہ کشمیر جیسے الفاظ اس طرح غائب تھے جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری