پشاور: طالبان کے سابق ترجمان کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا


پشاور: طالبان کے سابق ترجمان کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا

پشاور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سوات میں سابق ترجمان مسلم خان کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سوات میں سابق ترجمان مسلم خان کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا ہے۔

مسلم خان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سوات ونگ کے سابق ترجمان اور ’ٹی ٹی پی‘ کے موجودہ سربراہ ملا فضل اللہ کا قریبی ساتھی ہے۔

اسے دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث ہونے پر گزشتہ سال فوجی عدالت سے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

مسلم خان کی اہلیہ ندا بی بی نے اس سزا کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔

عدالت عالیہ کے چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کی قیادت میں قائم دو رکنی بینچ نے مسلم خان کی سزائے موت پر عمل درآمد روکتے ہوئے وفاقی وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس مقدمے سے متعلق ریکارڈ پشاور ہائی کورٹ میں جمع کروائیں۔

اب اس معاملے کی آئندہ سماعت یکم جون کو ہو گی۔

یاد رہے کہ سوات میں 2009 میں طالبان کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران مسلم خان کو گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں فوجی عدالت میں اس کے خلاف مقدمہ چلانے کے بعد اسے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری