پاک سرزمین پر پھر سے میزائل حملے کئے جائیں/ "ڈیورنڈ" کے ساتھ ایک باضابطہ سرحد بنانے کا امکان قابل عمل ہے


پاک سرزمین پر پھر سے میزائل حملے کئے جائیں/ "ڈیورنڈ" کے ساتھ ایک باضابطہ سرحد بنانے کا امکان قابل عمل ہے

امریکی کانگریس کے رکن نے ڈیورنڈ کو تسلیم کئے جانے کی صورت میں کہا ہے کہ واشنگٹن کی جدید اسٹریٹجک پالیسی کو تسلیم کرانے کے لئے پاکستان کے خلاف ہر ممکن اقدام کیا جائے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی کانگریس کے رکن ایڈم کینزینگر نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کی جدید اسٹریٹجک پالیسی کو تسلیم کرانے کے لئے اسلام آباد کے خلاف ہر ممکن اقدام کیا جائے خواہ اس کے لئے انہیں پاکستانی سرحدوں کو عبور کرنا پڑے۔

انہوں نے ولسن سینٹر کے سی ای او اور چیئرمین جین ہارمن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے افغانستان میں پاکستان کی اہمیت کے بارے میں کہا کہ "اگر اس کام کے سلسلے میں اضافی خدمات کے لئے امداد میں اضافہ کرنا پڑے یا امداد کو روکنا پڑے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ٹھیک رہے گا۔"

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں طے کرنا ہوگا کہ ضرورت پڑی تو ہم پاکستانی سرحدوں میں بھی داخل ہونگے کیوں کہ پاکستان ضروری اقدام انجام نہیں دیتا، ہمیں پاکستان کے خلاف اپنی خارجہ پالیسی کو سختی سے لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹرمپ افغانستان کے بارے میں اپنی پالیسی پر غور کریں گے اور پاکستان پر بھی بھرپور توجہ دیں گے۔

انہوں نے ڈیورنڈ پالیسی کے تحت ایک رسمی حد بندی کے امکان کو قابل عمل قرار دیا اور کہا کہ امریکہ پاکستان کو جوابدہ بنانے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے اگر یہ کام امداد بڑھانے سے ممکن ہو تو امداد میں اضافہ کیا جائے اور اگر امداد روکنے سے ہو تو اسے فورا روک دیا جائے یہاں تک کہ اگر پاکستانی حدود میں داخل ہوکر کوئی اقدام کرنا ہو تو وہ بھی کر گزرے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری