خلیج فارس کے عرب ممالک کے اسرائیل کیساتھ اقتصادی روابط

خلیج فارس کے عرب ممالک کے اسرائیل کیساتھ اقتصادی روابط

صہیونی ذرائع نے خلیج فارس کے عرب ممالک کیساتھ تل ابیب کے براہ راست اقتصادی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ایک اسرائیلی کمپنی عرب ممالک کے تیل کے کنووں کی محض حفاظت سے سالانہ 9 بلین ڈالر کماتی ہے۔"

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق صہیونی روزنامہ "معاریو" نے خلیج فارس کے عرب ممالک کیساتھ تل ابیب کے براہ راست اقتصادی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایک اسرائیلی کمپنی عرب ممالک کے تیل کے کنووں کی محض حفاظت سے سالانہ 9 بلین ڈالر کماتی ہے۔

اس روزنامہ کے مطابق اسرائیل اور سعودیہ کے درمیان تعلقات آج کی طرح کبھی بھی حوصلہ افزا نہیں تھے۔

معاریو نے ایک سعودی سیاسی ماہر کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی کمپنیاں اور تجار سالوں سے خلیج فارس کے عرب ممالک میں سرگرم ہیں اور ان میں سے اکثر کمپنیاں خود کو اسرائیلی نہیں کہتی ہیں۔

ایک اسرائیلی ذمہ دار جو مذکورہ ممالک اور صہیونیوں کے درمیان روابط سے آگاہی رکھتے ہیں، نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا: "اس خطے کے عرب ممالک اسرائیل کیساتھ براہ راست روابط رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ اسرائیل کی ایک سیکورٹی کمپنی جو عرب ممالک کے تیل کے کنووں کی محافظت کیلئے سرگرم ہے، نے اپنے پہلے سال کی قرارداد پر دستخط کرتے ہوئے 7 بلین ڈالر کمائے۔

اسرائیل کے عسکری اور سیکورٹی مسائل کے ماہر یوسی میلمان نے بھی انکشاف کیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کی "اے جی ٹی" کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر ماتی کوخافی جو اسرائیلی-امریکی تاجر بھی ہیں، نے عرب ممالک میں سے کسی ایک کی اندرونی سیکورٹی سے متعلق قرارداد کو اپنے نام کرلیا ہے۔   

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری