سعودی اخلاقی پستیوں میں جا گرے؛ جعلی آب زمزم کا کاروبار زوروں پر

سعودی اخلاقی پستیوں میں جا گرے؛ جعلی آب زمزم کا کاروبار زوروں پر

رمضان کے مبارک مہینے میں جہاں ہر کوئی زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کی خواہش رکھتا ہے وہیں سعودی شہری اس قدر اخلاقی پستی کا شکار ہو گئے ہیں کہ انہوں نے جعلی آب زمزم بیچنے کا کاروبار شروع کر رکھا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مسلمانوں کے لئے آب زمزم محض پانی نہیں ہے بلکہ اسلام میں اس کو انتہائی اہمیت حاصل ہے۔ مسلمانوں سے آب زمزم کی عقیدت اور محبت کا یہ عالم ہے کہ نہ صرف اس کو گھر میں رکھنا باعث برکت سمجھا جاتا ہے بلکہ اس کو پینا بھی صحت کے لئے مفید سمجھا جاتا ہے۔

تاہم ذبیح اللہ حضرت اسماعیل علیہ السلام سے نسبت رکھنے والے اس بابرکت پانی، جو مسلمانوں کے تمام فرقوں کے لئے یکساں طور پر قابل احترام ہے، کا سعودی عرب میں جعلی کاروبار عروج پر ہے۔

ذرائع کے مطابق مکہ معظمہ کے ایک گودام سے جعلی آب زمزم کی لگ بھگ 2 لاکھ بوتلیں برآمد کی گئیں۔

اسی طرح بریدہ سے  6 ہزار 5 سو جبکہ مدینہ منورہ سے جعلی آب زمزم کی 3 ہزار سے زائد بوتلیں گرفت میں لی گئی ہیں جن پر شاہ عبداللہ زمزم واٹر پروجیکٹ کا اسٹیکر بھی لگا ہوا تھا۔

اسی طرح سعودی عرب کے شمال مغربی شہر حائل سے بھی جعلی آب زمزم کی 1600 بوتلیں بر آمد ہوئی ہیں۔

مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے والے ان ظالموں سے تو اللہ تعالی خود حساب لے گا تاہم عالم اسلام کے سامنے ثابت ہو گیا ہے کہ عربوں کے نزدیک اللہ کے اس زندہ معجزے کی کیا قدر و قیمت ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری