تل ابیب میں ہی رہے گا امریکی سفارتخانہ، ٹرمپ نے دستخط کردئے

تل ابیب میں ہی رہے گا امریکی سفارتخانہ، ٹرمپ نے دستخط کردئے

امریکی صدر نے وقتی طور پر اپنے سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کرنے پر مبنی قانون کو ملتوی کر دیا ہے اور اسے تل ابیب میں ہی رہنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کرنے پر مبنی قانون کو ملتوی کر دیا ہے اور اسے تل ابیب میں ہی باقی رہنے کا حکم سنایا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی کانگریس نے 1995 میں امریکی سفارت کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا قانون پاس کیا تھا۔

 سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور جارج ڈبلیو بش نے بھی اقتدار کے حصول اور صیہونی عوام کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر ایسے ہی وعدے کئے تھے لیکن صدارتی مںصب سنبھالنے کے بعد اپنے موقف میں تبدیلی لائی اور مشرق وسطی میں اختلافات کی شدت کو مد نظر رکھتے ہوئے سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل نہیں کیا۔

آخری بار سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دورحکومت میں دسمبر 2016 کو اس قانون کو 6 ماہ کے لئے ملتوی کیا گیا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے۔

بین الاقوامی قوانین کے مطابق بیت المقدس فلسطین کا حصہ ہے اور اکثر ممالک نے اسے غاصب صیہونی ملک کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے  انکار کر دیا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری