جعلی دستاویزات پر افغان خواتین کو بیرون ملک بھجوانے کی کوشش، 4 ملزمان بیرون ملک فرار


جعلی دستاویزات پر افغان خواتین کو بیرون ملک بھجوانے کی کوشش، 4 ملزمان بیرون ملک فرار

انسانی اسمگلنگ میں کون کون ملوث ہے، ڈیل کہاں ہوئی، ایف آئی اے نےخصوصی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق جعلی دستاویزات پر تین افغان خواتین کو بیرون ملک بھیجنے کے معاملہ پر ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی ہے۔

وزارت داخلہ کوبھیجی گئی ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق کیس میں ملوث چار اہم ملزمان بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔ دو ملزمان ایف آئی اے کی آنکھوں میں دھول جھونک گئے، دونوں پی کے 785 کے ذریعے پاکستان سے فرار ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق اس کیس میں اب تک صرف تین افغان خواتین اور دو پی آئی اے افسران ہی گرفتار ہو پائےہیں۔

تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ تینوں افغان خواتین کے پاس جعلی برٹش پاسپورٹس بھی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ خواتین کی بورڈنگ امجد حسین، سارہ انس اور مروہ کے نام سے ہوئی، خواتین کو بیرون ملک بھجوانے کے لیے ایک فرد کے تین مختلف نام استعمال ہوئے۔

افسر نعیم نے انکشاف کیا کہ بورڈنگ پاسز ٹاسک فورس افسر کی ہدایت پر جاری کئے گئے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان خواتین نے تفتیش میں بتایا کہ کلیئر کرنےکی ڈیل کابل میں ہوئی۔ 60 ہزار ڈالر میں خواتین کو سوئیڈن یا برطانیہ فرار کرانے کی ڈیل ہوئی تھی، محمد اشرف عرف حاجی نے فی خاتون بیس ہزار ڈالر وصول کیے کیس میں امیگریشن حکام کےکردار سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ پیر کے روز اسلام آباد ایئر پورٹ پر ایف آئی اے حکام نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی برٹش پاسپورٹ پر برطانیہ جانے کی کوشش میں 3 افغان خواتین کو گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے اہلکاروں نے شبہ ہونے پر تحقیقات کی تو اصل کہانی سامنے آگئی۔ تینوں افغان خواتین کی شناخت راحیلہ، ایگزارا اور نبیلہ کے نام سے ہوئی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری