ایران کی جاسوسی کے لئے سی آئی اے کا سیاہ شہزادہ کون ہے ؟


ایران کی جاسوسی کے لئے سی آئی اے کا سیاہ شہزادہ کون ہے ؟

مائکل ڈی آندرے جسے ایران کی جاسوسی کے لئے بنی ایک کمیٹی کا چیف بنایا گیا مختلف ناموں سے پہچانا جاتا ہے جس میں سے ایک نام سیاہ شہزادہ ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی چینلز نے خبر دی ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کہ سربراہ مائک پامپئو نے ایران کے خلاف جاسوسی کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس کا سربراہ مائکل ڈی آندرے کو بنایا ہے۔

ڈی آندرے کے لئے پہلے ہی خبریں منتشر ہوتی رہی ہیں۔ وہ مختلف ناموں سے پہچانا جاتا ہے ورجینیا کے لانگی علاقہ میں سی آئی اے کے اس کے ساتھی اس کو توجیہ گر اور سیاہ شہزادہ کہتے ہیں اور ہالیووڈ میں اس کے مختلف القاب جیسے بھیڑیا ۔

اسامہ بن لادن کی گرفتاری کے لئے چلنے والے آپریشن کے لئے  «Zero Dark Thirty نامی فیلم میں اس سے متاثر کردار۔

عوام کے لئے ڈی آندرا ایک نامانوس اور غیر معروف نام ہے وہ اب بھی ایک مخفی ایجنٹ ہے ایسا آدمی جس نے اپنی زندگی کے 38 سال سی آئی اے کی نوکری میں گزار دئیے ہیں جس کے نتیجہ میں  لاکھوں افراد مار ڈالے گئے۔

ڈی آندر جیسے افراد منظر عام سے اوجھل رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اگر چہ وہ 1979 سے سی آئی اے کے لئے کام کر رہا ہے لیکن 11 ستمبر کے حملوں کے بعد پہلی مرتبہ نیو یارک ٹائمز کے ایک صحافی نے 11 ستمبر کے مشکوک افراد کے لئے بنائے گئے سخت اور تشدد کرنے والے قوانین کے پلان میکر کی شکل میں اس کے نام کو اجاگر کیا تھآ۔

وہ اپریل 2006 میں سی آئی اے کی دہشت گرد مخالف ٹیم کا سربراہ بنایا گیا اور 9 سال تک اس منصب پر رہا س کے بعد اسے دنیا بھر میں امریکہ کے خلاف مزاحمت کرنے والوں کے خلاف کام پر لگا دیا گیا۔

حزب اللہ کی فوجی شاخہ کے عظیم کماڈر عماد مغنیہ کی شہادت میں ڈی آندرے کی ٹیم نے کلیدی کردار نبھایا تھا۔

نیویارک ٹائمز نے کہا تھا کہ سی آئی اے نے صیہونی ایجنٹوں کی مدد سے ایک کار بم دھماکے کی مدد سے دمشق میں عماد مغنیہ کو قتل کیا۔

سی آئی اے اہل کاروں کے مطابق سیاہ شہزادہ بداخلاق آدمی ہے جو ہمیشہ سیاہ لباس پہننے کو ترجیح دیتا ہے اور چین اسموکر ہے اس کے ساتھ کام کرنے والے اسے بد اخلاق اور تند مزاج مانتے ہیں اس لئے اکثر لوگ اس کے ساتھ کام کرنے سے کتراتے ہیں۔

ان سب کے باوجود ڈی آندرے کو ایک محنتی اور اپنے کام کے لئے ایماندار آدمی بتایا گیا ہے سی آئی اے کے ایک سابق افسر نے اس سے پوچھا تھا کہ تم فارغ اوقات میں مصروف رہنے کے لئے کیا کرتے ہو تو ڈی آندرے نے کہا کہ کام۔

اس کی اصل عمر ابھی معلوم نہیں ہوئی ہے نیوزویک کا کہنا ہے کہ وہ 50-60 سال کے درمیان ہے ورجینیا میں پیدا ہوا وہ عراق پر امریکی حملہ کے وقت بغداد مِیں سی آئی اے کا سب سے بلند پایہ افسر تھا اسی دوران وہ اپنی بیوی سے آشنا ہوا جو ایک مسلمان عورت تھی نیویارک ٹائمز کے مطابق حالانکہ وہ اسلامی رسوم و آداب کی رعایت نہیں کرتا۔

مائکل ڈی آںدرا فی الحال سی آئی اے کے ایرانی حصے کا چیف بنا دیا گیا ہے جسے بعض لوگ ایران کے خلاف سخت قدم اٹھانے کے ٹرمپ کے انتخابی وعدہ کو وفا کرنے کے لئے ایک اہم قدم مان رہے ہیں۔

لیکن نیویارک ٹائمز کا ماننا ہے کہ ایرانی خفیہ ایجنسیوں کو امریکی خفیہ ایجنسی اور ان کے کارناموں کا سامنا کرتے ہوئے چار عشرے گزر چکے ہیں اور انہیں حد سے زیادہ تجربہ حاصل ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری