پانچ ہزار سے زائد فلسطینیوں کا شناختی کارڈ نہیں/ علاج کے لئے بیرون ملک نہیں جا سکتے

پانچ ہزار سے زائد فلسطینیوں کا شناختی کارڈ نہیں/ علاج کے لئے بیرون ملک نہیں جا سکتے

غزہ پٹی میں پانچ ہزار سے زیادہ فلسطینی زندگی بسر کرتے ہیں جن کے پاس صیہونیوں کے تکبر اور ایذا رسانی کے سبب شناختی کارڈ تک نہیں ہے کیوںکہ صیہونی ہر وہ دستاویز جاری کرنے سے پرہیز کرتے ہیں جس کے سبب فلسطینیوں کو آمد و رفت میں آسانی ہو۔

غزہ سے تسنیم کی رپورٹ: غربت اور بے وطنی کے درد کو پردیسیوں کے علاوہ کوئی اور محسوس نہیں کرتا۔ یہی حال بے وطن فلسطینی شہریوں کا ہے جو اپنے ہی ملک میں اس امید کے ساتھ پناہ لئے ہوئے ہیں کہ جو کچھ انہوں نے پردیس میں کھویا ہے، شاید انہیں اپنے وطن میں حاصل ہو سکے۔

وہ صیہونیوں کے تجاوز اور مظالم کے شکار اپنے وطن میں اپنے پائمال شدہ حقوق کے حصول کی حسرت میں مجبورا جی رہے ہیں۔

محمد البطنیجی نامی ایک فلسطینی شہری نے خبر رساں ادارے تسنیم کو بتایا کہ "ہماری حسرت تھی کہ ہم اپنے وطن واپس جائیں گے اور عزت و سربلندی کے ساتھ آبرومند زندگی گزاریں گے لیکن افسوس جب حقیقت کو دیکھا تو حیران رہ گئے اور آج تک اسی صورتحال کا سامنا ہے۔ 18 سال ہو گئے ہمیں آج تک کوئی شناختی کارڈ بھی نصیب نہیں ہوا یہ صورت حال کب تک باقی رہے گی ؟ ہم کوئی کام نہیں کر سکتے حتی علاج کے لئے باہر نہیں جا سکتے اپنے عزیز و اقارب سے ملنے کے لئے نہیں جا سکتے خلاصہ کلام یہ کہ ہم اپنے بنیادی اور ابتدائی حقوق سے بھی محروم ہیں، ہمیں کوئی مراعات حاصل نہیں ہیں۔

ایک اور فلسطینی شہری اسامہ البطنیجی نے کہا کہ میں اوپن ہارٹ سرجری کے لئے فلسطین سے باہر جانا چاہتا تھا لیکن سفری دستاویزات کے نہ ہونے کی وجہ سے بہت بڑی مشکل سے دوچار ہوں یعنی شناختی کارڈ کا نہ ہونا میری صحت و سلامتی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ میری اہلیہ کو بھی آپریشن کی ضرورت ہے جو یہاں سے باہر ہی ممکن ہے لیکن ہم جا نہیں سکتے ہمارے بچے ہماری سرزمین سے دور ہیں ہم ان سے ملاقات کے لئے بھی یہاں سے باہر نہیں نکل سکتے۔

غزہ میں پانچ ہزار سے زیادہ فلسطینی آباد ہیں جو صیہونیوں کی ایذا رسانی اور تکبر کے سبب شناختی کارڈ سے محروم ہیں کیوںکہ غاصب صیہونی فلسطینیوں کی آمد و رفت کو آسان بنانے کیلئے شناختی کارڈ جاری نہیں کرتے۔

میونسپلٹی کارکن محمد المقادمۃ نے کہا کہ اس موضوع کو صیہونی وزیر اعظم کے حکم کے سبب ملتوی کیا گیا ہے۔ یہ موضوع ایک سیاسی فیصلے کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ کام اس لئے کیا گیا ہے تاکہ صیہونی اس موضوع کو مستقبل میں فلسطینیوں کو سہولت دینے کے نام پر مختلف سیاسی مراحل میں استعمال کر سکیں۔

صیہونی عہدیدار آئے روز فلسطینی شہریوں کے خلاف نئے جرائم کا ارتکاب کرتے رہتے ہیں اور بین الاقوامی برادری اپنی خاموش حمایت کے ذریعہ اس غاصب حکومت کو فلسطینیوں کے خلاف ظلم جاری رکھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ فلسطینی شہری جن کے پاس شناختی کارڈ ہیں انہیں بھی غزہ پٹی میں آمد و رفت کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کجا وہ لوگ جن کے پاس کاغذات ہی نہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری