عصر حاضر کو ابوجہلوں کا سامنا ہے جو حق کو دیکھتے تو ہیں لیکن قبول نہیں کرتے


عصر حاضر کو ابوجہلوں کا سامنا ہے جو حق کو دیکھتے تو ہیں لیکن قبول نہیں کرتے

آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بیان کیساتھ کہ بہت سے لوگ انقلاب اسلامی کے نظام کو دیکھنے کے بعد بھی اس کی صداقت و حقانیت کے منکر ہیں، کہا کہ عصر حاضر کو ایسے ابوجہلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو حق کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے تو ہیں لیکن اسے قبول نہیں کرتے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے مسجد گوہر شاد میں منعقدہ تفسیر قرآن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق کو قبول نہ کرنا اور اس بات کا نیک افراد میں پائے جانے کا اصل سبب نفسانی خواہشات کی پیروی اور دنیا طلبی ہے۔ اوائل اسلام میں بھی کچھ لوگوں نے اسلام قبول کیا لیکن کچھ مدت گزرنے کے بعد حق سے منحرف ہو گئے اور حق کے مد مقابل میدان میں اتر آئے۔

انہوں نے کہا کہ روز عاشورا عاقبت خراب اور انجام بخیر لوگوں کی جلوہ گاہ ہے قرآن عالم انسانیت کے لئے ہدایت کا سرچشمہ ہے لیکن سب افراد کے لئے نہیں صرف متقین اس کتاب الہی سے ہدایت پاتے ہیں۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے صراحت کے ساتھ بیان کیا کہ صرف وہ لوگ حق بات کو تسلیم کر سکتے ہیں جنہوں نے اپنی فطرت کو گناہوں سے تاریک نہ کر لیا ہو۔ ابو جہل پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نزدیک اور انوار الہی کے حضور میں رہا لیکن ہدایت نہیں پا سکا۔

حجت الاسلام رئیسی نے کہا کہ آج بھی دینا کو بہت سے ابوجہلوں کا سامنا ہے جو حق کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے تو ہیں لیکن اسے قبول نہیں کرتے۔ بہت سے لوگ انقلاب اسلامی کے نظام کو دیکھنے کے بعد بھی اس کی صداقت و حقانیت کے منکر ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری