ایران کا شدت پسندی اور دہشت گردی سے سنجیدگی سے مقابلہ کرنے کا مطالبہ


ایران کا شدت پسندی اور دہشت گردی سے سنجیدگی سے مقابلہ کرنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل سفیر غلام علی خوشرو نے قوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اور سلامتی کونسل کو خط لکھ کر تہران میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں اور اس کے خوفناک نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے دہشت گردی اور شدت پسندی سے سختی سے نپٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق اس خط میں کہا گیا ہے کہ 7 جون کو دہشت گردوں کی دو ٹیم نے رائفل ، گرینیڈ اور خودکش جیکیٹ کے ساتھ جمہوری اسلامی ایران کی قومی اسمبلی اور اسلامی انقلاب کے عظیم رہبر امام خمینی کے مزار پر حملہ کیا اور بے گناہوں لوگوں پر فائر کرتے ہوئے 17 لوگوں کی شہادت اور 50 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کا سبب بنے ۔

دینا کے اکثر علاقوں اور شہروں کی طرح تہران پر ہوا یہ حملہ اس دوران ہوا ہے جب ہمارا خطہ بدامنی اور بحران کا شکار ہے یہ صورت حال اس تکفیری آئیڈیالوجی کی تبلیغ و اشاعت کے سبب ہے جس کے نتیجہ میں داعش، القاعدہ اور انہی کی طرح دوسری تنظیمیں منظرعام پر آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کو نشانہ بنایا جانا خود اس بات کا ثبوت ہے کہ تکفیری آئیڈیالوجی کے حامی جمہوریت اور انتخاب کے منکر ہیں اور اسے برداشت نہیں کرتے۔

افسوس کی بات ہے کہ تجفیری تفکر کو فروغ دینے والوں نے کچھ وقت پہلے ہی ایسے کم نظیر معاہدے اور انعامات دریافت کئے ہیں اور ان معاملات کے بعد ہی خطہ کی بگڑی صورت حال کوئی اتفاق نہیں ہے۔

خوشرو نے کہا کہ ان حملوں سے پہلے بھی سعودی وزیر خارجہ نے ایران کو واضح الفاظ میں دھمکی دیتے ہوئے کہا تھآ کہ ہم کوشش کریں گے کہ جنگ و خونریزی کو ایرانی سرزمین تک لے جائیں۔

ہم تہران دہشت گردانہ حملوں کے مد نظر عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ خطے کے امن وامان کے لئے ان خطرناک منصوبوں اور ان کے خوفناک نتائج کے سلسلے میں اقدام کرے اور شدت پسندی، تعصب اور دہشت گردی سے مقابلہ کرنے میں ذرا بھی کوتاہی نہ کرے۔ 

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری