قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں پر مذمتی قرارداد منظور


قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں پر مذمتی قرارداد منظور

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں قومی اسمبلی اور سینٹ میں جمعرات کو ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینیؒ کے مزار پر دہشت گردی کے حملوں کے خلاف مذمتی قرار دادیں اتفاق رائے سے منظور کرلی گئیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی نے بدھ کے روز ایرانی پارلیمنٹ اور اسلامی انقلاب ایران کے بانی امام خمینی کے مزار پر ہونے والے حملوں کی مذمت میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان ایران کے عوام اور پارلیمنٹ سے اظہار یکجہتی کرنے کے ساتھ ساتھ ایران میں ہونے والے دونوں دہشت گردانہ حملوں کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

ایران میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر کریم احمد خواجہ نے پیش کی جبکہ ایوان زیریں میں قرارداد وزیر قانون و انصاف جسٹس زاہد حامد نے پیش کی۔

ممبران پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم ایرانی بھائیوں کے غم کے ان لمحات میں شریک ہے اور اسمبلی میں تہران حملوں کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی، قرارداد میں دہشت گردی کے عفریت کو اپنے پڑوسی برادر ملکوں کے ساتھ مل کر کچلنے کا عہد بھی کیا گیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں قطر اور خلیجی ممالک کی صورت حال پر بھی قرارداد پیش کی گئی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مسلم ممالک کے درمیان جاری اختلافات سے اسرائیل فائدہ اٹھا رہا ہے جبکہ ریاض سمٹ کے بعد ہی مسلم ممالک میں حالت کشیدہ ہونے شروع ہو گئے ہیں۔

تحریک انصاف کی رکن پارلیمنٹ شیریں مزاری نے پاکستان کو سعودی عسکری اتحاد سے علحیدگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کبھی مسلم ممالک کو متحد نہیں دیکھ سکتے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز تہران میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں میں 17 افراد شہید اور 40 کے قریب بےگناہ افراد زخمی ہوئے تھے جس پر پاکستان کی جانب سے شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور جمرات کے روز دونوں ایوانوں میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری