تہران میں پٹاخے بازی ـ سلسلہ وار منظرنامہ صرف دو روز بعد فلمایا جانے لگا


تہران میں پٹاخے بازی ـ سلسلہ وار منظرنامہ صرف دو روز بعد فلمایا جانے لگا

تہران میں امریکی ـ اسرائیلی ـ سعودی گماشتوں کے حملے کے صرف دو روز بعد علاقے میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جو علاقے میں دہشت گرد محاذ کی کمر توڑ سکتا ہے۔

خبر رساں ادرہ تسنیم: شامی افواج ایک طرف سے اور عراقی بسیج [الحشد الشعبی] دوسری طرف سے شام ـ عراق مشترکہ سرحدوں پر پہنچ گئی ہیں، جو ایک سیاسی جغرافیائی [Geopolitical] لحاظ سے بہت اہم واقعہ ہے اور یہ علاقے میں جاری تزویری کھیل کا پانسا پلٹ سکتا ہے۔

یہ دو لحاظوں سے بہت اہم قدم ہے:

1۔ ایران سے مقبوضہ فلسطین اور بحیرہ روم تک ایک زمینی کوریڈور کھل جائے گا۔

2۔ یہ کوریڈور ایسے حال میں کھل رہا ہے کہ ایران شام میں دائمی طور پر تعینات رہے گا؛ دریں اثناء داعش کی عسکری تاریخ اختتام پذیر ہورہی ہے چنانچہ ایران ہی اس سوال کا جواب دے سکے گا کہ "داعش کے بعد کیا ہوگا؟"۔

اور یہ وہ سوال ہےجو ایک لحاظ سے مشرق وسطی کے مستقبل کو رقم کرتا ہے۔

تبصرہ:

اس عظیم حصولیابی کا تحفظ البتہ آسان نہ ہوگا، کیونکہ امریکہ اسی علاقے میں براہ راست طور پر موجود ہے، اگرچہ امریکہ یہاں اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے جو اس عظیم منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بن سکے۔ ٹرمپ ـ سلمان ـ نیتن یاہو تہران میں پٹاخے بازی تو کرسکتے ہیں لیکن شاید وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ انہیں اس قدر خوفناک جوابی کارروائی سہنا پڑے گی۔۔۔ [سعودی اپنے گھاؤ چاٹ رہے ہیں] اور صہیونی افواج کے سربراہ کئی دنوں سے بہت ہی خوف و ہراس کی حالت میں ان تصویروں کو دیکھ دیکھ کر کڑھ رہے ہیں جو شام ـ عراق سرحد پر چہل قدمی کرتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی سے لی گئی ہیں۔

اہم ترین مقالات خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری