عراق سے شام جانے والی ہائی وے بحال ہوگئی/ شامی فوج کی مشرقی حمص میں پیشقدمی اور دسیوں داعشیوں کی ہلاکتیں


عراق سے شام جانے والی ہائی وے بحال ہوگئی/ شامی فوج کی مشرقی حمص میں پیشقدمی اور دسیوں داعشیوں کی ہلاکتیں

شامی ذرائع نے عراق اور شام کی مشترکہ سرحد کی بارودی سرنگوں اور بموں سے صاف کرنے اور شامی افواج اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے صوبہ دیرالزور کے 6 سالہ محاصرے کو توڑنے کیلئے آمادگی کی خبر دی ہے۔

دمشق سے خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے نے رپورٹ دی ہے کہ شامی فوج کے ایک کمانڈر نے تسنیم سے گفتگو کے دوران کہا: عراق سے شام جانے والی ہائی وے کھل گئی ہے اور مٹی کے بیریئرز ہٹانے کے بعد گاڑیوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہوگیا ہے۔

اس کمانڈر کا کہنا تھا کہ شامی فوج اور اس کے اتحادی عراق کی سرحد پر پہنچ گئے ہیں اور بم ڈسپوزل ٹیمیں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے بچھائی جانے والی بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ شامی افواج اور اس کے اتحادیوں کا آخری ہدف صوبہ دیرالزور کے 6 سالہ محاصرے کو توڑنا ہے جس پر داعشی دہشتگردوں نے 6 سال قبل قبضہ کرلیا تھا۔

اس کے علاوہ شامی افواج اور اس کے اتحادیوں کی روسی فضائیہ کی مدد سے مشرقی حمص کے مضافات میں کارروائیاں جاری ہیں۔

شامی افواج نے التیفور فوجی ایئربیس کے شمال مشرق میں واقع طفحہ کے شمالی علاقے کو آزاد کرالیا ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ علاقہ مشرقی حمص کے مضافات میں واقع ہے۔

شامی فوجی ذرائع کی جانب سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فوجی ایئربیس اور تیپ التامین کے اطراف میں 60 سے زائد داعشی ہلاک ہوئے ہیں۔

شام کے جنوب سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ شامی فوج نے درعا میں واقع تجمع المدارس اور مسجد السلطان نامی علاقوں کو دہشتگردوں کی جانب سے شدید مزاحمت کے بعد آزاد کرالیا ہے۔

شام کے شمال میں بھی شامی افواج کی روسی فضائیہ کی مدد سے السلمہ کے اطراف میں واقع علاقوں اور البرغوثیہ میں کارروائیاں جاری ہیں۔      

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری