اسرائیل نے اذان کے بعد فلسطینیوں کے نماز ادا کرنے پر بھی پابندی لگا دی
فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل کی تاریخی جامع مسجد میں نماز اور اذان پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق غاصب اور جابر صیہونی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل کی تاریخی جامع مسجد میں فلسطینی شہریوں پر نماز اور اذان پر پابندیوں کا غیرقانونی، غیر اخلاقی، غیر انسانی اور ناروا سلسلہ بدستور جاری ہے اور یہ سلسلہ کئی عرصے سے جاری ہے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف و مذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پر صیہونی پابندیوں میں اضافہ ہوچکاہے۔
مسجد ابراہیمی اور مسجد الاقصیٰ پر یہودیوں کی ملکیت کا دعویٰ باطل اور جھوٹ پر مبنی ہے اور صیہونی حکومت اور صیہونی لابی ان دونوں مقدس مقامات کے حوالے سے دنیا کو گمراہ اور تاریخ کو مسخ کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیلی کابینہ نے نسل پرستی کے 2 قوانین کی منظوری دے دی تھی جس میں مسجد الاقصی سے اذان دینے پر پابندی اور فلسطین کے مغربی کنارے کی فلسطینی اراضی کو نیلام کرنے کی منظوری شامل تھی جبکہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے شدید الفاظ میں مذمت بھی کی تھی اور عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی پر بھی تنقید کی تھی۔