قطری شہزادے سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی قطر جائیگی


قطری شہزادے سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی قطر جائیگی

وزیراعظم نواز شریف سے تین گھنٹے تفتیش کے بعد جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ قطری شہزادے سے پوچھ گچھ کیلئے قطر جائیگی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جے آئی ٹی نے قطری شہزادے سے پوچھ گچھ کے لیے قطر جانے کا فیصلہ اور اس سلسلے میں اجازت لینے کیلیے سپریم کورٹ سے رابطہ کرلیا ہے۔ 

جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے رابطہ کرکے موقف اختیار کیا ہے کہ حمد بن جاسم الثانی کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے قطر جانا ضروری ہے کیوں کہ حمد بن جاسم نے بیان لینے کے لیے قطر آنے کا کہا ہے۔

جے آئی ٹی کی جانب سے رابطہ کرنے پر سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے اپنے جواب میں کہا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کے لیے آزاد ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے باضابطہ اجازت ملتے ہی جے آئی ٹی کے 2 ارکان قطر روانہ ہوجائیں گے۔

اس سے قبل جے آئی ٹی نے 19 مئی کو قطری شہزادے کوخط لکھ کر پیش ہونے کا حکم دیا تھا جس پر شیخ حمد بن جاسم نے اپنے جواب میں سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے دونوں خطوط  کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ خط اور دستخط میرے ہیں جب کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کو ضروری نہیں سمجھتا۔

واضح رہے حسن اور حسین نواز نے پاناما کیس کے دوران سپریم کورٹ میں قطر کے شہزادے کا تصدیق شدہ خط پیش کیا تھا جس میں حمد بن جاسم نے کہا کہ ان کے شریف خاندان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں جب کہ میاں شریف نے ان کے کاروبار میں شراکت کررکھی تھی اور ان ہی کی خواہش پر اس شراکت کے بدلے لندن کے  فلیٹس حسین نواز کے نام کئے گئے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری