شریف فیملی کی منی لانڈرنگ سے متعلق حلفیہ بیان  اسحاق ڈار نے خود دیا، کسی نے تشدد نہیں کیا: پرویز مشرف


شریف فیملی کی منی لانڈرنگ سے متعلق حلفیہ بیان  اسحاق ڈار نے خود دیا، کسی نے تشدد نہیں کیا: پرویز مشرف

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار پر کوئی تشدد کیا گیا نہ ہی انہیں دھمکایا گیا ان کا بیان حلفیہ تھا، شاہ عبداللہ کی درخواست پر شریف برادران کو سعودی عرب بھیجا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ شریف فیملی کے ٹرائل پر سوشل اور تمام میڈیا پر باتیں ہورہی ہیں۔

نوازشریف پر کرپشن کا کیس پہلے بنا تھا، اسحاق ڈار نے شریف فیملی سےمتعلق منی لانڈرنگ کاحلفیہ بیان دیا، منی ٹریل میں سب کچھ سامنے تھا اُس میں مزید کیا ثبوتوں کی ضرورت نہیں تھی؟

پرویزمشرف نے کہا کہ اسحاق ڈار پر دوران قید کوئی تشدد یا انہیں ہراساں نہیں کیا گیا، انہوں نے خود شریف فیملی کی منی لانڈرنگ سے متعلق بیان دیا جس کے بعد نوازشریف پر کرپشن کا کیس بنایا گیا۔

سابق صدر نے کہا کہ نوازشریف نے طیارہ ہائی جیک کر کے انسانوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی کوشش کی تو اُن پر اس کا مقدمہ بنایا گیا۔

نوازشریف کی سعودی عرب روانگی کسی کی دھمکی کا نتیجہ نہیں بلکہ شاہ عبداللہ نے شریف برادران کو بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

پرویز مشرف نے کہا کہ عامر عزیز کو نہیں جانتا اور نہ ہی اُن سے میرے کوئی تعلقات ہیں۔

تعلقات سے متعلق باتیں پاناما کو طول دینے کے لیے کی جارہی ہیں، حکومتی دفاع میں بولنے والے دانیال عزیز وزارت کے لیے چمچہ گیری کررہے ہیں جبکہ جےآئی ٹی کا ہر رکن حکومت کے ماتحت ادارے کا ملازم ہے۔

شریف فیملی اب  اپنے ماتحت اداروں پر ہی الزامات لگا رہی ہے۔ میرے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے ہیں، وقت آنے پر نیا اتحاد بنایا جائے گا۔

سابق صدر نے صحافی سے مزید بات کرتے ہوئے پاکستان کی ٹیم کے جوانوں کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ پاک بھارت میچ گراؤنڈ میں بیٹھ کر دیکھنے کی خواہش تھی مگر مصروفیات کے باعث ایسا ممکن نہیں، پاکستانی ٹیم کے نوجوان کھلاڑی اچھا کھیل پیش کررہے ہیں، دعا گو ہوں اورامید ہے کل پاکستان ٹیم بھارت کو شکست دے گی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری