داعش امریکا کا پروجیکٹ ہے، افغان سینیٹ چیئرمین داعش کی پشت پناہی کر رہے ہیں


داعش امریکا کا پروجیکٹ ہے، افغان سینیٹ چیئرمین داعش کی پشت پناہی کر رہے ہیں

افغان طالبان نے قید ہونے والے داعشی دہشتگرد کی اعترافی ویڈیو جاری کی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان سینیٹ کے چیئرمین داعش کی مدد کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق طالبان کی قید میں داعش کا یہ دہشتگرد اپنی کارکردگی بیان کررہا ہے۔

اس ویڈیو کے شروع میں ایک بینر دکھایا جاتا ہے جس پر لکھا ہوا ہے "داعش یا امریکی پروجیکٹ!"

اس دہشت گرد نے داعش اور افغان سینیٹ کے چیئرمین فضل الھادی مسلم یار کے درمیان تعلقات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ افغان سینیٹ کے چیئرمین نےجلال آباد شہر میں واقع اپنے دفتر میں مجھ سے اور اور بعض دیگردہشت گردوں سے ملاقات کی۔

داعشی دہشتگرد  نے مزید کہا ہے کہ مسلم یار نے دہشتگردوں کی مالی اور فوجی مدد کے لئے اپنے ایک خاص فرد کو ذمہ داری سونپ رکھی ہے۔

اس دہشتگرد نے امریکی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملنے والی مالی اور فوجی امداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب داعشی محاذ پر دونوں اطراف سے جنگی ہیلی کاپٹر اترے تو کمانڈر نے گولی چلانے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لوگ ہیں جو ہمارے لئے جنگی ساز و سامان لا رہے ہیں۔

اس دہشتگرد نے کہا کہ ہماری امریکی فوجوں سے کوئی جھڑپ نہیں ہوئی لیکن ہم نے امریکی جنگی ساز و سامان سے بھرے ہوئے کنٹینرز وصول کرنے کے بعد یہ خبر شائع کی کہ یہ مال غنیمت ہے جو امریکی فوج سے جنگ کے بعد حاصل ہوا  ہے۔

اس دہشتگرد نے دعویٰ کیا کہ بعض افغانی عہدیداران اور خصوصی طور پر امریکی فوج داعش کی مدد کرتی رہتی ہے۔

 افغان پارلیمنٹ کے بعض ارکان اور اعلیٰ عہدیداروں نے بارہا اعلان کیا ہے کہ کابل حکومت کے بعض عہدیدار اور غیر ملکی فوجیں بالخصوص امریکی فوج ملک میں دہشتگرد تنظیم داعش کو فروغ دینے کے لئے دہشتگردوں کی مدد کر رہے ہیں۔

ننگرہا ر سے پارلیمنٹ رکن ظاہر قدیر ہمیشہ سے یہ کہتے آئے ہیں کہ حکومتی عہدیداران داعشی دہشتگردوں کی مدد کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ قندہار سے پارلیمنٹ رکن شکیبا ہاشمی نے بھی دو دن پہلے ہی کہا تھا کہ نیشنل سیکورٹی فورسز کے ذریعے گرفتار کئے گئے داعشی دہشتگردوں کے اعتراف سے معلوم ہوتا ہے کہ افغان حکومت کے اعلیٰ عہدیدار اس دہشتگرد تنظیم کی مدد کر رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری