افغان طالبان نے کابل حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا / داعش کو نشانہ بنائیں گے


افغان طالبان نے کابل حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا / داعش کو نشانہ بنائیں گے

افغان طالبان کے ترجمان نے اس گروہ کے کابل حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کی کہ داعش کو نشانہ بنائیں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نیوز کے ساتھ گفتگو میں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس گروہ اور کابل حکومت کے درمیان مبینہ معاہدے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے افغان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے۔

اس سے قبل میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان "تورہ بورہ" میں جاری حکومتی فورسز اور داعش کے درمیان جھڑپوں کے دوران افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ نہیں بنا رہے۔

میڈیا کے مطابق ننگرہار کے بعض حکومتی عہدیداران نے عوام کی ثالثی پر طالبان کے ساتھ معاہدہ کیا ہے کہ وہ داعش کے ساتھ لڑتے وقت سیکورٹی فورسز کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔

وزارت دفاع کے سربراہ طارق شاہ بہرامی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ افغانی فوجی تورہ بورہ پہنچ چکے ہیں اور اس علاقے سے داعش اور طالبان کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

تاہم ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ افغان فوجیوں کو طالبان زیر قبضہ علاقوں میں گھسنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ تورہ بورہ کے باشندوں نے اعلان کیا ہے کہ ہماری جنگ صرف داعش سے ہے اور ہم محض داعش کو ہی نشانہ بنائیں گے۔

ترجمان افغان طالبان نے ننگرہار کے صوبائی کونسل کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر جھوٹ ہے جو کہتے ہیں کہ تورہ بورہ کے علاقے داعش کے کنٹرول میں ہیں۔

ترجمان افغان طالبان کا مزید کہنا تھا کہ داعش تورہ بورہ کے اطراف میں موجود ہیں لیکن بہت جلد اس علاقے کو داعش سے خالی کرائیں گے۔

انہوں نے داعش کو دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم داعش کے خلاف جنگ کررہے ہیں۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری