امام خامنہ ای: آج صیہونیوں سے مقابلہ استکبار سے مقابلہ کرنا ہے

امام خامنہ ای: آج صیہونیوں سے مقابلہ استکبار سے مقابلہ کرنا ہے

آج فلسطین کا دفاع، حق کا دفاع کرنا ہے؛ فلسطین سے بھی گھمبیر مسئلہ؛ آج صیہونیوں سے مقابلہ استکبار سے مقابلہ کرنا ہے، تسلط پسند نظام سے مقابلہ کرنا ہے۔ یوم القدس کو عظیم ماننا چاہئے، قدس ریلی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے یونیورسٹی کے اساتذہ، طلبا، محققین اور دیگر فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ یوم القدس منانا نہ صرف ایک مظلوم کی حمایت اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اعلان ہے بلکہ ظالم اور غاصب قوت کے خلاف کلمہ حق اور اظہار مذمت و بیزاری بھی ہے۔ 

عالمی یوم القدس کو منانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے فرمایا کہ اس دن کو منانے کا مقصد فقط فلسطین کی حمایت ہی نہیں ہے بلکہ اگر یوم القدس کی روح کو سمجھا جائے تو معلوم ہوگا کہ اس دن کو منانے کا اصل مقصد بہت وسیع ہے۔

اسی طرح آپ نے یہ نقطہ واضح کیا کہ ہمارا مقابلہ فقط صیہونی حکومت سے نہیں ہے بلکہ ہر استکباری، استعماری نظام سے ہے۔

معاشرے میں اساتذہ کے مقام کے حوالے سے رہبر کا کہنا تھا کہ ایک استاد اسلامی عقائد کا پابند، اپنے وطن کا محب، اپنے طلبا کی ذہنی سوچ کا ذمہ دار اور نیت کا صاف ہوتا ہے۔ 

امام خامنہ ای نے اسی پہلو کے معکوس زاویے کی نشاندہی کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر اساتذہ اپنے پیشے سے مکمل طور پر وفاداری نہ کر پائیں تو طلبا کے اذہان میں پیدا ہونے والے والا زہر پورے معاشرے میں سرایت کر جائے گا۔ اس زمرے میں انہوں نے پہلوی عہد کا بھی حوالہ دیا۔

ماضی کا تذکرہ فرماتے ہوئے ان نے بتایا کہ یہ طلبا ہی تھے جنہوں نے امام خمینیؒ کی صدا پر لبیک کہا اور میدان عمل میں اتر آئے۔ یہ وہی طلبا تھے جن کے عملی اقدام نے ایران کی ترقی اور اسلامی انقلاب کی حفاظت و استحکام میں نہایت مثبت اور اہم کردار ادا کیا۔

ان کا فرمان تھا کہ مقام شکر ہے کہ آج کے طلبا کی ذہنی سطح اس قدر بلند ہو چکی ہے وہ کسی کی سرپرستی اور رہنمائی کے بنا ہی مذہبی شعائر، اسلام کے اقدار اور وطن کی حرمت کی حفاظت کرسکتے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری