امسال یوم القدس کے مختلف شرائط / عرب سربراہ فلسطین کے ساتھ خیانت کرنے کے بجائے ایران سے سبق سیکھیں

امسال یوم القدس کے مختلف شرائط / عرب سربراہ فلسطین کے ساتھ خیانت کرنے کے بجائے ایران سے سبق سیکھیں

رواں سال عالمی یوم القدس ایسے موقع پر آ رہا ہے جب مقبوضہ بیت المقدس اپنے سب سے برے دور سے گزر رہا ہے جبکہ بعض عرب حکومتیں تل ابیب کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عالمی یوم القدس ایک بین الاقوامی تحریک ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت آیۃ اللہ امام خمینی رہ کی تجویز پر پوری دنیا میں متحرک ہے۔

فلسطین موضوع ایرانی انقلاب کے اوائل سے ہی امام کے بنیادی اور اساسی اہداف میں شامل رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران پہلا ملک ہے جو اس پروگرام کو منعقد کرتا ہے انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں ہر سال اس دن کو بڑی شان و شوکت سے منایا جاتا ہے۔

اس تحریک کو یہ نام اس لئے بھی دیا گیا تاکہ فلسطین کی مظلوم عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی ہو سکے۔

مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما سالم سلامہ نے خبر رساں ادارے تسنیم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیائے عرب کو ایران سے سیکھنے کی ضرورت ہے کیوںکہ ایران ہی عالم انسانیت کو قدس مسئلہ بھولنے نہیں دیتا۔ یہ ایران ہے جس نے قدس کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ قدس عالم اسلام کا مسئلہ ہے مسلمان کہاں ہیں؟ کہاں ہیں عرب ؟ کیوں قدس کے لئے کوئی اقدام نہیں کرتے؟ قدس کو یہودی آبادی سے بھر دینے اور یہاں کے مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روکنے پر ان کا رد عمل کیا ہے ؟

حماس تحریک کے رکن احمد المدلل نے تسنیم کو بتایا کہ رواں سال عالمی یوم القدس ایسے شرائط میں آ رہا جب قدس اپنی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے کیوںکہ غاصب صیہونی ریاست قدس اور یہاں کے باشندوں کے خلاف غیر قانونی اقدامات اور جنایات کی مرتکب ہو رہی ہے۔

جہاں دنیائے عرب اور مسلم دنیا کے کئی ممالک فلسطین مسئلے سے غافل ہو گئے ہیں وہیں کئی عرب ممالک غاصب صیہونیوں سے خوشگوار تعلقات استوار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

عالمی یوم القدس کے سبب قدس کی اہمیت اور عظمت دنیا والوں پر عیاں ہوئی ہے۔ ہمیں عالمی یوم القدس جیسے دنوں کی نہایت ضرورت ہے تاکہ امت خواب غفلت سے بیدار ہو جائے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری