وزیرستان میں کھلونا بم پھٹنے سے 6 بچے شہید


وزیرستان میں کھلونا بم پھٹنے سے 6 بچے شہید

وفاق کے زیرانتظام قبائل کے علاقے وزیرستان میں کھلونا بم پھٹنے سے 6 بچے شہید ہوگئے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مقامی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنوبی وزیرستان کے گاؤں اسپین مارک میں بم سے مشابہت رکھنے والے کھلونے سے بچے کھیل رہے تھے کہ اچانک پھٹ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کھلونا بم پھٹنے سے 6 سے12 سال کی عمر کے 6 بچے شہید ہوئے اور دو بچے شدید زخمی ہوگئے'۔

ڈان نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ مقامی انتظامیہ کے ایک اور عہدیدار نے واقعے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی تاہم بم کے حوالے سے حقیقت تاحال واضح نہیں۔

خیال رہے کہ قبائلی علاقوں میں ماضی میں بھی کھلونا بم پھٹنے سے کئی بچے شہید ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ ہمسایہ ملک افغانستان میں 1980 کی دہائی میں روسی فوج نے 'کھلونا' بم کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے 'کھلونا' بم گرائے تھے۔

جنوبی وزیرستان میں پاک فوج گزشتہ چند برسوں سے کالعدم طالبان سمیت دیگر دہشت گرد گرپوں کے خلاف لڑ رہی ہے تاہم 2014 میں شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب کے بعد بڑی حد تک کامیابی حاصل کی گئی ہے اور معمول زندگی بحال ہوئی ہے تاہم وقتاً فوقتاً ناخوش گوار واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

خیال رہے کہ 2004 میں شروع ہونے والی اس دہشت گردی سے ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں جبکہ کئی زخمی ہوئے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری