پاکستان بھر میں عید کی خوشیاں جبکہ پاراچنار دھرنے پر حکام سمیت میڈیا خاموش/ میرے شہید بابا کے خون کے ساتھ وفا نبھائی جائے


پاکستان بھر میں عید کی خوشیاں جبکہ پاراچنار دھرنے پر حکام سمیت میڈیا خاموش/ میرے شہید بابا کے خون کے ساتھ وفا نبھائی جائے

جہاں پاکستان بھر میں عید کی خوشیاں منائی جائی رہی ہیں وہیں اس ملک کے ایک کونے میں اسی ملک کی عوام دھرنے میں بیٹھ کر اپنے عزیزوں کے خون کا حساب لینے کیلئے حکام کی راہ تک رہی ہیں جبکہ حکومت سمیت اس ملک کی میڈیا کی اس سلسلے میں مکمل خاموشی ایک خاص مسلک کیساتھ متعصبانہ رویے کی عکاسی کررہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جہاں پاکستان بھر میں عید کی خوشیاں منائی جا رہی ہیں وہیں اس ملک کے ایک کونے میں اسی ملک کی عوام اپنے عزیزوں کے خون کی تلاش میں ہیں۔

واضح رہے کہ پاراچنار کے عوام کا آج چوتھے یعنی عید کے دن بھی دھرنا جاری ہے جہاں لوگو جوق در جوق شرکت کرنے کیلئے آرہے ہیں تاہم ان کا تاحال کوئی پرسان حال نہیں۔

ایسی حالت میں کہ عوام شدید مشکلات کے ساتھ ساتھ اپنے عزیزوں کے جنازے دفنا رہی ہے، حکومت کی جانب سے میڈیا سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

سیکورٹی فورسز کی ناکامی کے بعد دھرنے میں شرکاء کی کثیر تعداد کے لئے ہنگامی طور پہ انتظامات اپنی مدد آپ کے تحت جاری ہیں۔

 دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ چاہے ہم سب اجتماعی طور پہ یہاں بے دردی سے مارے جائیں، ہم ایک انچ بھی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے پاراچنار کے شیعہ عوام کیساتھ سلوک سے ایسا لگ رہا ہے کہ داعش اور ایف سی کا ایجنڈا ایک ہے، "شعیہ نسل کشی"، ہم کل بھی ان کے خلاف تھے، آج بھی ہے اور تاقیامت رہیں گے۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایک شہید کے 11 سالہ بچے کا کہنا تھا کہ "میرے شہید بابا کے خون کے ساتھ وفا نبھائی جائے۔"

دوسری جانب مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک ملالہ پر واویلا مچانے والے پاکستانی میڈیا کے معروف اینکرز کو پاراچنار میں بیٹھے 20 ہزار سے زائد لوگوں کی خبر نہیں ہے یا ان کی مجرمانہ خاموشی ایک خاص مسلک کیساتھ متعصبانہ رویے کی عکاسی کررہی ہے۔

عوام کا حکومت سے یہ بھی گلہ ہے کہ آئل ٹینکر حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کو 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ پاراچنار میں دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والوں کیلئے تعزیت تو دور اوپر سے فائرنگ بھی کی گئی ہے، کیا یہ ایک خاص مسلک کیساتھ متعصب رویہ نہیں؟؟؟

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری