ٹرمپ کی گود میں بیٹھ کر مودی کی پاکستان کے خلاف شکایتیں


ٹرمپ کی گود میں بیٹھ کر مودی کی پاکستان کے خلاف شکایتیں

بھارتی وزیراعظم مودی نے اپنے حالیہ امریکی دورے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے پاکستان کے خلاف جھوٹی شکایتوں کا ایک انبار لگا دیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق معلوم ہوتا ہے کہ بھارتی وزیراعظم مودی کے امریکی دورے کا واحد مقصد پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنا تھا۔

ٹرمپ نے بھارت دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے سکیورٹی تعاون کو ناگزیر قرار دیا۔

بھارت اور امریکہ کے انتہاء پسند رہنماء پاکستان کے خلاف ایک ہو گئے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں ممالک نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین کا دہشتگردوں کے ہاتھوں استعمال روکے۔

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مترادف ٹرمپ اور مودی نے پاکستان سے ممبئی اور پٹھان کوٹ حملے کے ملزمان کو سزا دینے کا بھی مطالبہ کر دیا۔

واضح رہے کہ آئندہ ماہ بھارت ،امریکا اور جاپان کی بحری افواج بحر ہند میں مشترکہ فوجی مشقیں کریں گی۔

بھارتی وزیراعظم اپنے دورے میں امریکی سربراہ خاندان کے لیے کافی تحائف لے کر پہنچے۔ بھارت کے روایتی تحائف سے سجے گفٹ آئٹمز میں ہاتھ سے بنا چاندی کا کڑا، مقبوضہ جموں کشمیر اور ہماچل پردیش کی مشہور ہاتھ سے بنی شالز شامل تھیں۔

روبرو ملاقات میں نریندر مودی نے 52سال پہلے امریکی صدر ابراہم لنکن کی برسی پر بھارت میں جاری کردہ ڈاک ٹکٹ بھی صدر ٹرمپ کو پیش کیا۔

مودی کی طرف سے امریکی صدر کو دیئے جانے والے تحائف میں ہماچل پردیش کی پتی اور شہد بھی شامل تھی۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیراعظم کے خلاف کشمیریوں اور سکھوں نے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کیا اور نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم کو کشمیریوں اور سکھوں کا قاتل بھی قرار دیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری