الرصافہ–اثریا شاہراہ پرامن / دسیوں دہشتگرد ہلاک، فوجی ساز و سامان سمیت سینکڑوں گاڑیاں تباہ


الرصافہ–اثریا شاہراہ پرامن / دسیوں دہشتگرد ہلاک، فوجی ساز و سامان سمیت سینکڑوں گاڑیاں تباہ

شامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ الرصافہ–اثریا شاہراہ پر امن و امان برقرار ہوگیا ہے نیز شمالی شام میں فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں دسیوں دہشتگردوں کی ہلاکت کیساتھ ساتھ ان کا فوجی ساز و سامان نیز سو سے زائد گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔

خبر رساں دارے تسنیم کے مطابق شامی افواج نے شامی فضائیہ کی مدد سے مشرقی دمشق میں دہشتگردوں سے شدید جنگ کے بعد ھویمل کو دہشت گرد تنظیم داعش سے آزاد کرا لیا ہے۔

عین ترما اور جوبر میں بھی شامی فضائیہ نے دہشتگرد تنظیم النصرہ فرنٹ کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں خبریں آ رہی ہیں کہ شامی فوج اس علاقے میں متعدد دیہاتوں کو آزاد کرانے کامیاب رہی۔

مشرقی حمص میں بھی شامی فوج نے اپنے حامیوں کے ساتھ ملکر الضلیعات میں اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے جنوب مشرقی تدمر میں حمیمہ کے نزدیک کئی علاقے خالی کرا لئے ہیں۔

شمالی شام میں فوج نے داعشی دہشتگردوں کو مار بھگاتے ہوئے مشرقی حماہ کے السلمیہ کے مضافات میں اسٹریٹجک اہمیت کے حامل الشیخ الہلال علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

دوسری طرف فوج نے کئی دیہات سمیت الرصافہ سے مشرقی حماہ میں اثریا تک کا ایک وسیع علاقہ دہشتگردوں کے قبضہ سے آزد کرا لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فوج اور دہشتگردوں کے درمیان ہونے والی ان جھڑپوں میں کئی دہشتگرد ہلاک ہو گئے ہیں اور دہشتگردوں کی 100 سے زیادہ گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔

فوج کے ساتھ جنگ میں ہلاک ہونے والے کئی اہم دہشتگردوں کے نام ذیل میں درج ہیں۔

ابو آدم الشیشانی جسے امیر داعش بھی کہا جاتا ہے، سعودی عرب کا باشندہ عبد الروف خودکش ٹیم کا سربراہ، ابوجابر السبعاوی سرحدی نگہبان ٹیم کا سرغنہ، ابو خباب ظاہر العلیوی ابو ترکی البنسلیان ابو بثینہ الشیشانی وغیرہ۔

دوسری طرف مشرقی شام میں امریکہ نے شام کے بنیادی ڈھانچے کو نیست و نابود کرنے کی اپنی مذموم کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے دیرالزور میں موجود تیل کے اہم ذخائر کے میدان پر شدید بمباری کرتے ہوئے تباہ کر دیا ہے۔

دھیان رہے کہ ترکی نے کردوں کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے شمالی حلب کے مضافات میں گولہ باری کی ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ترکی پھر سے شمالی شام میں شمشیر فرات نامی مہم شروع کرنے جا رہا ہے جس میں سات ہزار فوجی شرکت کریں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری