44 ممالک سے فارسی سیکھنے والے افراد کی ایران آمد / "سعدی فاونڈیشن" میں فارسی سیکھانے کے لئے 80 فیصد اقدامات مکمل


44 ممالک سے فارسی سیکھنے والے افراد کی ایران آمد / "سعدی فاونڈیشن" میں فارسی سیکھانے کے لئے 80 فیصد اقدامات مکمل

سعدی فاونڈیشن کے صدر نے فارسی زبان کے فروغ کے لئے منعقد ہونے والے 84ویں دورے کی منصوبہ بندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہم اس ٹرم میں سعدی فاونڈیشن کے ذریعے مرتب کئے گئے تالیفوں سے استفادہ کریں گے جو ہماری ضرورت کو 80 فیصد حد تک پورا کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سعدی فاونڈیشن کے سربراہ غلام علی حداد عادل نے اپنے معاونین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فارسی زبان کے فروغ کے لئے منعقد ہونے والے 84ویں ٹرم کی منصوبہ بندی کی وضاحت کی۔

غلام علی حداد عادل نے کہا کہ اس بار ایک ماہ تک چلنے والے اس تعلیمی پروگرام میں دنیا بھر کے 44 ممالک سے 145 افراد شرکت کریں گے جو علامہ طباطبائی یونیورسٹی میں اپنا تعلیمی دورہ مکمل کریں گے۔  اس دورے میں صبح 6 گھنٹے تعلیمی مصروفیت ہوگی اور سہ پہر کے بعد شرکاء کو تہران کے مختلف مقامات کی سیر کرائی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ اس سال منعقد ہونا والا یہ دورہ کافی منظم اور سخت ہے۔ تمام اسٹوڈنٹس اور فارسی زبان سیکھنے کے شائقین کا نام آنلائن رجسٹر کرا لئے گئے ہیں۔ ہم نے اس دورے میں شرکت کرنے والے افراد کا آنلائن امتحان لیا ہے اور کوشش کی ہے کہ جو افراد مقدماتی سطح کے ہیں انہیں اس دورے سے الگ رکھیں تاہم انہیں باخبر کر دیا گیا ہے کہ مقدمات اپنے ملک میں رہ کر ہی ختم کریں اس کے بعد ان دوروں میں شرکت کریں۔ اسی وجہ سے رواں سال دورے کے سرکاء کی تعداد میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دعوت پر 1298 افراد نے رجسٹریشن کروایا تھا جن میں سے 452 افراد نے دورے میں شرکت کے لئے دلچسپی دکھائی جن میں 60 فیصد خواتین تھیں۔ اس دورے میں شریک ہونے والے افراد کی عمریں 20 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ 34 فیصد افراد یونیورسٹی کے طالب علم ہیں، 11 فیصد ایران شناسی کے شعبے میں زیر تعلیم ہیں اور کچھ افراد مترجم یا کسی اور ذریعے سے فارسی زبان سے منسلک ہیں۔

سعدی فاونڈیشن میں معاون تعلیم و تربیت کے عہدہ پر فائز رضا مراد صحرائی نے اس موقع پر کہا کہ اس سال دورے میں کام آنے والے تمام تالیفوں کو خود فاونڈیشن نے تیار کیا ہے۔ اس سال منعقد ہونے والا ٹرم گزشتہ سالوں سے کافی مختلف ہوگا۔ ہم پہلی بار مہارت سکھانے والی امتیازی اور پیشرفتہ کلاسز کا انعقاد کریں گے جس میں 90 فیصد تعلیمی سرگرمیاں فارسی زبان کے متعلق ہوں گی۔ اس دورے میں شرکت کرنے والے افراد اپنے ممالک کی یونیورسٹیز میں استاد کے عہدوں پر فائز ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری