ٹرمپ اور پیوٹن کی پہلی ملاقات + تصاویر


ٹرمپ اور پیوٹن کی پہلی ملاقات + تصاویر

روس اور امریکہ کے صدور نے اپنی پہلی ملاقات میں جنوب مغربی شام میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

خبر رساں ادرے تسنیم کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی ملاقات میں جنوب مغربی شام میں جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے صدور نے خوشگوار ماحول میں گفتگو کی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق جنوب مغربی شام میں اتوار کے روز سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائیگا۔

سرگئی لاوروف کے مطابق ولادیمیر پیوٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرائن مسئلے کے حل کے لئے بھی ہماہنگی کا اظہار کیا ہے۔ اس مسئلے پر گفتگو کے لئے جلد ہی امریکی نمائندہ ماسکو کا دورہ کرے گا۔

جی 20 اجلاس کے موقع پر ہونے والے اس ملاقات کو امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے لئے باعث افتخار قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلقات خوشگوار ہوں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہماری ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ہم نیک اور مثبت تبدیلیوں کے انتظار میں ہیں جو امریکہ اور روس کے تعلقات میں رونما ہوں گی۔

روسی صدر پیوٹن نے فریقین کے درمیان ماضی میں ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو اور اس ملاقات پر خوشی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیلیفونک گفتگو کافی نہیں ہوتی آج کی ملاقات بہت اہم تھی۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان چار مرتبہ ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے۔

 اس سے قبل دونوں ممالک کے تعلقات یوکرائن بحران اور روس پر امریکی انتخابات میں مداخلت جیسے الزامات کے سائے میں ایک مشکل دور سے گزر رہے تھے۔

شام بحران بھی روس اور امریکہ کے کشیدہ تعلقات کا ایک اہم سبب ہے۔  ٹرمپ نے جی 20 اجلاس سے قبل ہی روس پر تنقید کرتے ہوئے اسے مشرقی یورپ کے عدم استحکام اور انتشار کا سب قرار دیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری