مودی سرکار پریشان، بھارت کے ہاتھ سے کشمیر نکل جانے کا خدشہ


مودی سرکار پریشان، بھارت کے ہاتھ سے کشمیر نکل جانے کا خدشہ

بھارتی میڈیا میں نواز شریف کے اقتدار چھوڑنے سے متعلق تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ مودی سرکار کو نوازشریف کے جانے سے پاک فوج مزید مضبوط ہونے اور کشمیر ہاتھ سے نکل جانے کا خوف ستانے لگا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پانامہ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود ناقابل تردید ثبوتوں کے بعد جہاں ملک میں موجود نواز شریف خاندان کےحامی میڈیاگروپس پاکستان میں مہم چلارہے ہیں، وہیں بھارتی حکمرانوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بھارتی اخبار لکھتا ہے کہ سپریم کو رٹ میں پیش کردہ ثبوتوں کی موجودگی میں نواز شریف کا بچنا مشکل نہیں ناممکن ہے،شریف خاندان زیادہ ترسوالات کااطمینان بخش جواب نہ دے سکا۔
ٹائمز آف انڈیا کا کہنا ہے کہ نوازشریف مسند اقتدار سے الگ ہوئے تو کشمیر کی جدوجہدآزادی کو اور تقویت ملے گی اور کشمیریوں کی آزادی کو روکنا ناممکن ہوجائے گا، نوازشریف کے جانے سے بھارت کو کشمیر ہاتھ سے نکلنے کا خوف ہے۔
جریدے کا کہنا ہے کہ پاک بھارت سرد تعلقات کے باوجود نواز، مودی تعلقات بہترین رہے لیکن نواز کے مسند اقتدار سے الگ ہونے کی صورت میں پاکستانی فوج مضبوط ہوگی، بھارت تو بخوبی جانتا ہے کہ پاکستانی افواج مضبوط و نا قابل تسخیر ہے اور اپنا کام بطریق احسن انجام دے رہی ہے۔
دوسری جانب نوازحکومت نے اس مشکل صورتحال سےنکلنے کیلئے بیرونی مدد کی کوششیں شروع کردیں، اس ضمن میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، امریکہ، برطانیہ اور بھارت سے بھی رابطہ کیا تاکہ دباؤ بڑھایا جاسکے۔
یہ کیس سپریم کو رٹ میں ہے اور عدلیہ کے حکم پر جے آئی ٹی بنی اور آزاد عدلیہ ہی اس کیس کا فیصلہ سنائے گی، سوال یہ ہے کہ کیا نواز شریف کشمیری حریت پسندوں کی جدوجہد میں رکاوٹ ہیں؟دہلی انکے اقتدار سے ہٹنے کی صورت میں پریشان کیوں ہے؟؟ کیا نوازشریف اور مودی کی دوستی کشمیریوں کی جدوجہد میں حائل ہے؟ کیا نوازشریف فیملی کے بھارت سے مبینہ کاروباری تعلقات کی بنا پر بھارت پریشان ہے ؟

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری